Common frontend top

عمر قاضی


زرداری کی گرفتاری اور سندھ کی صورتحال


تمام پاکستانیوں کے ذہن میں یہ سوال محو گردش ہے کہ آصف زرداری کی گرفتاری پر سندھ کا سیاسی ردعمل کیا ہو گا؟مبصر ین یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ سندھ آصف زرداری سے محبت نہیں کرتا مگر زرداری کے مخالفین بھی مانتے ہیں کہ وہ سیاسی پتے کھیلنے میں ماہر ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو بھی یہ خدشہ تھا کہ اپنی گرفتاری پر زرداری نے سندھ کارڈتیار کرکے رکھا ہوگا ۔یہ حقیقت ہے کہ اپنی گرفتاری سے قبل آصف زرداری نے پیپلز پارٹی میں اپنے وفاداروں کو بار بار تاکید کی تھی کہ جیسے ہی وہ گرفتار ہوں پارٹی
جمعه 14 جون 2019ء مزید پڑھیے

ماواں ٹھنڈیاں چھاواں

هفته 08 جون 2019ء
عمر قاضی
اپنے قلمکار ساتھی عامر خاکوانی کی والدہ کے انتقال کی خبر پڑھی تو مجھے اپنی ماں یاد آگئی۔میری ماں بھی مجھے سرائیکی میں لوری دیتی تھی۔جب سندھ میں موسم گرما کی رات آنکھوں سے نیندچھین لیتی تھی۔ جب ہوا رک جاتی تھی۔ جب آسمان میں ستارے اس طرح نظر آتے تھے جیسے گرم توے پر مکئی کے دانے پھوٹ کر سفید نظر آتے ہیں۔ تب میری ماں ہاتھ کا پنکھا لہرا کر مجھے سلاتی تھی۔ میری ماں میٹھے سر میں لوری گاتی تھی۔ اس لوری میں وہ نیند کو بلاتی تھی۔ اماں کے بلانے سے نیند آجاتی تھی۔ اب
مزید پڑھیے


سچل سارا سچ

جمعه 24 مئی 2019ء
عمر قاضی
ہر سال کی طرح اس برس بھی شاہ عبدالطیف بھٹائی کے بعد سندھ کے دوسرے بڑے صوفی شاعر سچل سر مست کا عرس رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں وادی سندھ کے اس شہر میں منعقد ہوا جو شہر پنجاب سمیت سندھ کے سارے صوبوں میں بسنے والے لوگوں کے راہ میں اس وقت پڑتا ہے جب وہ کراچی کی طرف سفر کرتے ہیں۔ جی ہاں! خیرپور سندھ کا وہ شہر ہے جس کی تاریخ تو بہت تابناک ہے مگر اس کا حال سندھ کے اکثر شہروں کی طرح بے حال ہے۔ یہ وہ شہر ہے جس کے خمیر میں
مزید پڑھیے


پیپلز پارٹی کی آخری سانسیں

جمعه 17 مئی 2019ء
عمر قاضی
ایک وقت ایسا تھا جب چانڈکا سے لیکر چترال تک صرف پیپلز پارٹی کے پرچم ہوا میں لہراتے نظر آتے تھے۔ یہ وہ وقت تھا جب سیاسی جماعتیں جھنڈے لگوانے کے لیے مزدوروں کو معاوضہ نہیں دیا کرتی تھیں۔ یہ وہ وقت تھا جب پیپلز پارٹی کے جیالے ببول کے درختوں پر پارٹی کے پرچم لگاتے تھے۔ یہ وہ وقت تھا جب پیپلز پارٹی کے کارکنان ننگے پیروں کے ساتھ موٹر سائکلوں کے سائلنسروں پر کھڑے ہوکر نعرے لگاتے تھے۔ وہ نعرے سننے میں بہت اچھے لگتے تھے۔ ہر صوبے میں الگ الگ نعرے گونجتے تھے۔ سندھ میں ’’جیئے بھٹو
مزید پڑھیے


مزار قلندر سے داتا دربار تک

جمعه 10 مئی 2019ء
عمر قاضی
دہشتگردوں نے ایک بار پھر داتا دربار کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ نو برس قبل 2010ء کے گرم موسم میں داتا دربار کے اندر داخل ہو خودکش حملہ کیا گیا تھا۔ اس میں 40 سے زیادہ افراد زندگی سے بچھڑ کر موت کی وادی میں اتر گئے تھے ۔ جب کہ گذشتہ روز دہشت گردوں نے داتا دربار کے باہر کھڑی قانون نافذ کرنے والے الیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں 9 افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ جب کہ دو خواتین سمیت 25 افراد سمیت زخمی ہیں۔ پاکستان کے ایک عرصے سے
مزید پڑھیے



بلاول ہاؤس خاموش ہے

جمعه 03 مئی 2019ء
عمر قاضی
پانچ برس پاکستان اور گیارہ برس سندھ میں حکومت کرنے کے بعد پیپلز پارٹی نے عوام کی کتنی خدمت کی؟ اس کا اصل جواب آپ کو لاڑکانہ کے وہ راستے دینگے جن پر گٹروں کا پانی ٹھاٹھیں مارتا ہے۔ لاڑکانہ شہر سے جو راستے نکلتے ہیں ان راستوں میں ایک راستہ ذوالفقار علی بھٹو کے گاؤںنوڈیرو کی طرف بھی جاتا ہے۔ اس نوڈیرو کی اہمیت اس وجہ سے بھی ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے بچوں میں جو خاندانی ملکیت بانٹی تھی؛ اس میں نوڈیرو کا بنگلہ بینظیر کے حصہ میں آیا تھا۔ اب آصف زرداری یا ان کا
مزید پڑھیے


سندھڑی دا شہباز قلندر

هفته 27 اپریل 2019ء
عمر قاضی
اپریل کا مہینہ اس بار سندھ پر کچھ مہربان ہوا ہے ورنہ یہ وہ دن ہوتے ہیں جب دھرتی آگ اگلتی ہے اور آسمان سے آگ برستی ہے۔ یہ وہ دن ہوتے ہیں جب گرمی کا گراف اوپر اٹھنے لگتا ہے۔ مگر یہ ہی تو موسم ہے جس میں لوگ مست ہوکر سیہون کی اس دھرتی پر دھمال ڈالنے کے لیے آتے ہیں؛ جو دھرتی انگاروں سے دہکتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ یہ لوگوں کی عقیدت اور محبت ہے جوانہیں نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک سے کھینچ لاتی ہے۔ وہ لوگ سیہون تک سفر اور قلندر شہباز کی نگری
مزید پڑھیے


حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا

منگل 23 اپریل 2019ء
عمر قاضی
کوئی نام آنکھوں میں اس طرح روشنی پیدا کرتا ہے جیسے رات کی طویل تاریکی کے بعد مشرق میں نور نکھرنے لگتا ہے۔ ڈاکٹر جمیل جالبی کا نام ایک ایسا نام ہے۔ وہ شخص اب ہم سے بچھڑ چکا ہے ۔ اس کے بچھڑنے پر کوئی شور برپا نہیں ہوا۔ میڈیا نے اس طرح بریکنگ نیوز پیش نہیں کی جس طرح کسی نیب کے ڈر سے خودکشی کرنے والے شخص کی خبر پیش کی جاتی ہے۔ جس خبر کے حوالے ماہرین سے معلوم کیا جاتا ہے کہ ان کی وفات سے ملک کے سیاسی حالات پر کس طرح کے اثرات مرتب
مزید پڑھیے


وجود سندھ کا سوال

جمعه 19 اپریل 2019ء
عمر قاضی
سندھ میں جب بھی سیاسی حالات پرامن ڈگر پر پاؤں رکھتے ہیں تب اس جماعت کی جانب سے سندھ میں دو صوبوں کاشوشہ چھوڑا جاتا ہے جو کل پیپلز پارٹی کے اور آج تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔وہ جماعت اچھی طرح جانتی ہے کہ پاکستان میں تاریخ سے زیادہ لوگ جغرافیہ کے بارے میں جذباتی ہیں۔ ملک کی ساری بڑی جماعتیں جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی بات پر اصولی طورپر اتفاق کرنے کے باوجود ابھی تک عملی طور پر ایک قدم نہیں اٹھا سکیں تو اس سندھ کو دوصوبوں میں تقسیم کس طرح کیا جاسکتا ہے جس سندھ کے
مزید پڑھیے


پیپلز پارٹی کی سیاست اور فاطمہ فیکٹر

جمعه 12 اپریل 2019ء
عمر قاضی
اس بار لاڑکانہ کی راہوں اور میڈیا کی معرفت سارے ملک کی نگاہوں نے دیکھا کہ پیپلز پارٹی نے4 اپریل کی تیاری 27 دسمبر سے بھی بڑھ چڑھ کر کی تھی۔ جس کا سبب صرف یہ تھا کہ آصف علی زرداری بہت بڑا پاور شو کرکے گرفتاری سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ آصف زرداری اچھی طرح جانتے ہیں کہ احتساب کے شکنجے سے اب ان کا بچنا محال ہے۔ اگر وہ نہ سمجھتے تو لاڑکانہ سے لوٹ کر اپنے حلقے میں یہ نہ کہتے کہ ’’اگر میں گرفتار کیا جاؤں تو میرے بچوں کا خیال رکھنا‘‘ اس
مزید پڑھیے








اہم خبریں