Common frontend top

عمر قاضی


آصف زرداری کو غصہ کیوں آیا؟


پاکستان میں جوڈیشل ایکٹوازم نیا نہیں ہے مگر چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار ایک نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ پاکستان میں جتنے سوموٹو ایکشن سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے لیے اتنے کسی اور چیف جسٹس نے نہیں لیے۔ تاریخ نے ابھی تک سابق چیف جسٹس کے بارے میں فیصلہ نہیں سنایا مگر افتخار چودھری صاحب کے لیے اس وقت یہ ریمارکس ریکارڈ پر موجود ہیں کہ انہیں میڈیا سے کھیلنے میں بڑا مزا آتا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ ہر اخبار میں ان کی لیڈ ہو اور ہر چینل پر ان کا چرچہ ہو۔ مگر موجودہ چیف
پیر 03  ستمبر 2018ء مزید پڑھیے

محبت کے دریا

جمعرات 30  اگست 2018ء
عمر قاضی
پنجاب سے صرف دریائے سندھ نہیں نکلتا۔ اس دھرتی سے ایک دریا اور بھی نکلتا ہے۔ وہ محبت کا دریا ہے۔ محبت کے اس دریا کے لیے موسم کی کوئی قید نہیں۔ وہ دریا ساون کے مہینے میں بہنے کے لیے مجبور نہیں۔ وہ دریا گرمیوں کی بارشوں کی وجہ سے نہیں بہتا۔ وہ دریا اس وقت سرد موسموں میں مچلتا رہتا ہے جب ساری ندیا ںاور سارے نالے سوکھ جاتے ہیں۔ محبت کا وہ دریا جو اپنے آپ کو عشق کے سمندر میں سمانے کے لیے سفر کرتا ہے۔ اس دریا کا احساس مجھے اس وقت ہوا جب ٹی
مزید پڑھیے


پیپلز پارٹی پریشان ہے!!

هفته 25  اگست 2018ء
عمر قاضی
پیپلز پارٹی سندھ میں تیسری مرتبہ اقتدار کی مسند پر براجمان تو ہے مگر سندھ کی حکمران پارٹی کے حلقوں میں خوشی کی وہ لہر اٹھتی نظر نہیں آ رہی جو گذشتہ دو بار دکھائی دی تھی۔ اس بار پیپلز پارٹی کی پریشانی کی ایک وجہ تو آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف منی لانڈرنگ کا وہ مقدمہ ہے جس میں انور مجید اپنے بیٹے کے ساتھ گرفتار ہو چکے ہیں۔ اس سچائی کا پتہ صرف سندھ کو نہیں بلکہ پورے پاکستان کو ہے کہ انور مجید آصف زرداری کے لیے ڈاکٹر عاصم سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔ جب
مزید پڑھیے


’’مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں‘‘

جمعرات 16  اگست 2018ء
عمر قاضی
آج میں اس موضوع پر قلم اٹھا رہا ہوں جس موضوع پر پاکستان کی قومی میڈیا تو کیا سندھ کی قوم پرست میڈیا نے بھی دو حروف نہیں لکھے۔ آج میں سندھ کے ان انسانوں کی بات کرنے جا رہا ہوں جن کی اکثریت آج بھی نیم غلام ہے۔ اگر سندھ کے قوم پرست وڈیرے کہتے ہیں کہ سندھ کے لوگ غلام ہیں تو پھر انہیں یہ بات سننے کا حوصلہ ہونا چاہئیے کہ وہ لوگ غلاموں کے بھی غلام ہے۔ وہ لوگ صدیوں قبل افریقہ سے سندھ کے ساحل پر اترے تھے۔ وہ سیاہ فام لوگ تھے ؛ جن
مزید پڑھیے


گورنر ہاؤس کی دیوار پر

جمعرات 09  اگست 2018ء
عمر قاضی
سندھ کے نئے گورنر کے لیے سب سے پہلے ممتاز بھٹو کا نام آیا۔ سوشل میڈیا پر یہ اسٹیٹس زخمی پرندے کی طرح کچھ دیر تک پھڑپھڑاتا رہا اور پھر خاموش ہوگیا۔ ویسے بھی سوشل میڈیا پر خبروں سے زیادہ خواہشات کا اظہار ہوتا ہے۔ معلوم نہیں یہ خواہش کس کی تھی کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں سندھ کا گورنرذوالفقار علی بھٹو کا وہ ٹیلینڈ کزن بنے جس کی گزشتہ چار دہائیوں سے پیپلز پارٹی کی کسی بھی لیڈرکے ساتھ نہیں بنی۔ ممکن ہے کہ یہ بات ممتاز بھٹو کے کسی چاہنے والے نے فیس بک پر فیڈ کی
مزید پڑھیے



کھڑی نیم کے نیچے

منگل 07  اگست 2018ء
عمر قاضی
کرشنا کولہی تو پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر بن چکی ہے۔ وہ عورت جس کا بچپن وڈیروں کی نجی جیلوں میں گزرا۔ وہ عورت جس نے تعلیم اس طرح حاصل کی جس طرح کوئی جدوجہد کرتا ہے۔ وہ اپنے گھر سے بہت دور تک پیدل جاتی تھی۔ وہ اپنی کمیونٹی کے لوگوں کے طعنے سنتی تھی۔ اسے ہر طریقے سے مایوس کرنے کی کوشش کی گئی۔ وہ عورت جس نے جوانی میں رسول بخش پلیجو کے انقلابی لیکچرز سنے۔ وہ عورت جس نے سیاسی تعلیم اور تربیت کو این جی اوز کی ابھرتی ہوئی دنیا میں پیش کیا تو اسے
مزید پڑھیے


ایک انار سو بیمار

جمعه 03  اگست 2018ء
عمر قاضی
حالیہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کو سندھ میں اتنی کامیابی حاصل ہوئی ہے جتنی اسے توقع بھی نہیں تھی۔ اس بار تو پیپلز پارٹی انتخابی مہم کے دوراں سخت پریشان تھی۔ جس طرح سندھ کے نوجوان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کا احتساب کر رہے تھے؛ اس کے ڈر سے پی پی کے مضبوط امیدوار بھی کارنر میٹنگز میں جانے سے گھبرا رہے تھے۔ جس رات انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو رہا تھا اس رات پیپلز پارٹی کے کہنہ مشق امیدوار بھی کانپ رہے تھے۔ مگر جب مجموعی نتائج کا اعلان ہوا تب پیپلز پارٹی کے خاموش حلقوں میں خوشی
مزید پڑھیے


سندھ نے پیپلز پارٹی کا انتخاب کیوں کیا؟

اتوار 29 جولائی 2018ء
عمر قاضی
پاکستان میں تبدیلی کے ترانے گائے جا رہے ہیں۔ ان نئے گیتوں کی گونج کراچی کی فضاؤں میں بھی لہرا رہی ہے۔ عمران خان کی صورت ایک نیا دور شروع ہونے کو ہے۔ مگر سیاست کی اسٹیج پر اس بار بھی سندھ کے ہاتھ میں پیپلز پارٹی کا پرانا پرچم ہے۔ سیاسی تجزیہ نگار پریشان ہیںکہ سندھ میں وہ تبدیلی کیوں نہیں آئی جس کی توقع کی جا رہی تھی۔ سندھ میں پیپلز پارٹی سے ہارنے والے اب تک حیران ہیں۔ انہیں اب تک اپنی ہار کا یقین نہیں ہو رہا ۔ سب کا خیال تھا کہ اس بار سندھ
مزید پڑھیے


تنگ گھیرے میں گھری پیپلز پارٹی

جمعه 20 جولائی 2018ء
عمر قاضی
سندھ میں اس بار صرف دلچسپ نہیں بلکہ سنسنی خیز حد تک دلچسپ انتخابات کے امکانات پیدا ہوچکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ان امیدواروں کو تو پریشانی لاحق ہونا تھی جن کا خیال تھا اس بار بھی جیئے بھٹو کا نعرہ لگے گا اور کامیابی ان کے قدم چوم لے گی مگر پیپلز پارٹی کے جو ہوشیار امیدوار تھے انہوں نے سب کچھ پارٹی قیادت پر نہیں چھوڑا ۔ انہوں نے بغیر بڑی تشہیری مہم کے اپنے حلقوں میں کافی حد تک کام کروائے اور حلقے کے ووٹرز کے ساتھ مضبوط تعلق قائم رکھا مگر اس بار سندھ میں پیپلز
مزید پڑھیے


دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا

پیر 16 جولائی 2018ء
عمر قاضی
ملک کی فضاؤں میں سانحہ مستونگ کی غمزدہ مہک ابھی تک موجود ہے۔ یہ بات ہمارے ایمان کا حصہ ہے کہ ایک بیگناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ مستونگ میں تو 133 انسان لقمہ اجل بنے۔ بات صرف ایک سردار کی نہیں ہے۔ بلوچ معاشرے میں سردار کی بہت بڑی حیثیت ہوتی ہے۔ ہمارے ملک کا سسٹم بھی سرداروں کو بڑی عزت دیتا ہے۔ نواب زادہ سراج رئیسانی کی نماز جنازہ میں آرمی چیف کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے ملکی نظام میں سرداروں کو خاص اہمیت سے دیکھا جاتا ہے۔ مگر میں ان
مزید پڑھیے








اہم خبریں