Common frontend top

ناصرخان


تعلیم ؟ الٹے پیالے کون بھرے گا؟

منگل 11 جولائی 2023ء
ڈاکٹر ناصرخان
میرے پسندیدہ میڈیا پنڈت کے مطابق، عوام کے مسائل اور ہیں اور امام کے مسائل اور۔ کتنے دانش ور ہیں جو سیاست کے ون ڈے میچ سے آگے سوچ رہے ہیں؟ کسی کو اعتراض نہیں کہ درسی کتب میں مطالعہ پاکستان اور تاریخ پاکستان کے نام پر کیسی اور کس طرح کی تاریخ سے نو جوان نسل کو تعلیم کا زیور پہنایا جا رہا ہے ۔ مطالعہ پاکستان ۔۔۔ محمد بن قاسم سے شروع ہوتی ہے۔اس سے پہلے اس سر زمین پر کس کی حکومت تھی،کیسی تھی، اس کا کسی طالب علم کو ککھ پتا نہیں ہے۔ نہ جانے لوہے
مزید پڑھیے


خالد حسن سے نور جہاں تک

جمعرات 06 جولائی 2023ء
ناصر خان
خالد حسن بھٹو کے پریس سیکرٹری تھے۔وہ ضیاء الحق کے پورے دور میں جلا وطن رہے اور ضیاء کے بعد پاکستان آئے۔اُن کی انگریزی تحریروں کا میں ہمیشہ ہی اسیر رہا۔انگریزی جملہ۔۔۔اور پھر اُس کی کاٹ اور سیاسی مزاح۔۔۔ اُن کی انفرادیت تھی۔اُن کے انگریزی کالموں کا ایک مجموعہ ہے۔اُس کا انگریزی ٹائٹل ہے۔"Give us back our Onions" "ہمارے گنڈے ہمیں واپس کرو"۔اپنی کتاب سکور کارڈ میں ذوالفقار علی بھٹو کا خاکہ بے مثال اور لا جواب ہے۔ ملکہ ترنم نورجہاں کی گائیکی اور شخصیت کے معترف تھے۔میڈم بھی اُن کے جملوں کا لطف لیتی تھیں۔ایک دن نورجہاں سے
مزید پڑھیے


آصف زرداری سے گوہر اعجاز تک!

پیر 03 جولائی 2023ء
ناصر خان
عمران خاں اور ’’ ان‘‘ کے درمیان جب سے طلاق کی سی کیفیت پیدا ہوئی ہے دوجماعتی سیاست کی یادیں تازہ ہونے لگی ہیں۔جہانگیر ترین اور علیم خان اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہیں مگر اتنے بھی نہیں۔سیاسی ٹینڈرز کے لئے کوالیفائی کر جانے کے باوجود…چائے اور ہونٹوں کے درمیان فاصلہ لڑکھڑا رہا ہے، اس سے کچھ ملتا جلتا حال چوہدری سرور اور چوہدری شجاعت کا ہے۔پرویز الٰہی مان گئے ہیں مگر تھوڑا انتظار کریں۔مونس فیکٹر کے دھیمے پڑنے کا۔اصل کھیل شروع ہو گیا ہے، درمیان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے۔ اپریل 2022ء میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومتی
مزید پڑھیے


حاصل ۔۔۔لا حاصل

بدھ 28 جون 2023ء
ناصر خان
کسی بھی صاحبِ عقل سے پوچھو۔۔۔کامیابی کیا ہے۔۔۔جواب اس قدر مختلف آئیں گے کہ آپ حیران ہو جائیں گے۔دولت،شہرت،طاقت،محبت،سکون۔۔۔یا پھر کچھ اور؟ بے پناہ شاعرمنیر نیازی کے مطابق۔۔۔زندہ رہیں تو کیا ہے،جو مر جائیں ہم تو کیا۔۔دنیا سے خامشی سے گزر جائیں ہم تو کیا۔ہر شے کو ایک بے ثباتی کا غم سا ہے مگر یہ بات بصارت کی نہیں بصیرت کی ہے،حاصل۔۔اور لا حاصل کی یہ تکرار ازل سے ہے اور ابد تک رہے گی۔نفس،لذاتِ کام و دھن میں الجھ کر رہ جاتا ہے ۔یہاں تک کہ موت چھٹی کی گھنٹی بجا دیتی ہے۔حضرت علیؓ کی دعائوں میں ایک
مزید پڑھیے


’’تبدیلی آ نہیں سکتی کبھی کاغذ کے پھولوں سے‘‘

اتوار 25 جون 2023ء
ناصر خان
وہ جو بیچتے ہیں دوائے دل اُن کا ایک اور تجربہ ناکام ہو گیا۔بقول شاعر۔۔۔اب یہاں سے کہاں جائیں ہم؟ مگر سوال جتنا سادہ ہے،جواب اتنا سادہ نہیں۔وہ تجربہ جو روٹین لیڈر شپ ہٹانے کا کیا گیا تھا ناکام ہو گیا۔وجہ؟اُن کے مطابق عمران اُس توازن سے محروم تھا جو سیاست میں درکار ہوتا ہے۔پنڈتوں کا ایک حصہ بشریٰ بی بی کے غلط فیصلوں کو قرار دیتا ہے۔کچھ ایسے مشیر بھی تھے جو عمران کو بند گلی میں لے گئے۔وہ دوستوں کو تیزی سے ناراض کرتے چلے گئے۔سیاسی حریفوں سے تو لڑ ہی رہے تھے مگر اپنے سرپرستوں سے
مزید پڑھیے



پیغمبر اِسلام ؐ کی سیرت !

منگل 20 جون 2023ء
ناصر خان
آقائے دو جہاں ؐپر جب پہلی بار وحی نازل ہوئی تو نزول وحی کی شدت سے آپ ؐ پر لرزہ طاری ہو گیا۔ آپ نے بی بی خدیجہ ؓ سے اس کا ذکر فرمایا۔ بی بیؓ نے جواب میں جو کہا وہ تاریخی اہمیت کا حامل تھا۔ سرکارؐ کے اخلاق کے متعلق بی بی ؓنے فرمایا ’’آپﷺ عزیزوں اور رشتے داروں سے حسن سلوک فرماتے ہیں۔ ناتواں، بے کسوں اور غریبوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔ جس کے پاس کچھ نہیں ہوتا ، اُسے دیتے ہیں۔ مہمانوں کی تواضع کرتے ہیں۔ مصائب میں حق کے مددگار ہوتے ہیں اور
مزید پڑھیے


آپشنز کیا ہیں؟

جمعرات 19 مئی 2022ء
ناصر خان
بات اگر صرف ’’جب آئے گا عمران ‘‘ یا ’’میاں دے نعرے وجنے ہی وجنے نیں‘‘ تک ہوتی تو شاید پاکستان ان اوکھے ویلوں سے آسانی سے باہر نکل آتا۔مگر سپریم کورٹ کے فیصلے نے بات کو اور بھی الجھا دیا ہے۔ دنیا بھر میں اربن مڈل کلاس کسی بھی ملک میں سیاست میں جو رجحانات Trends لاتی ہے وہ کبھی بھی آئین ۔جمہوریت اور ریاست سے بڑے نہیں ہوتے۔ ابھی ایک فارن کوالی فائیڈ ڈاکٹر صاحب کا پیغام آیا Whatsapp پر ۔ جی ہمارا لیڈر انقلاب لا رہا ہے۔ اس وقت نون۔۔ جنون اور اسٹیبلشمنٹ سبھی پریشان ہیں۔ میاں
مزید پڑھیے


کرنٹ اینڈ افیئرز

منگل 26 اپریل 2022ء
ناصر خان
جس طرح کا منظر نامہ آج کا پاکستان دیکھ رہا ہے ۔ شاید سیاسی تقسیم ایسی کبھی نہ تھی حتی کہ 90ء کی دہائی میں بابو اور بی بی کی لڑائی میں بھی۔ اس وقت لوگ کہتے تھے بہت زیادہ ہے ۔ مگر آج لگ رہا ہے اس سے بھی زیادہ ہے۔ معاشرہ بھی تقسیم ہے۔۔۔ میڈیا بھی ۔ مزید یہ کہ سٹیبلشمنٹ میں دراڑیں ڈالنے کی کاوشیں تہہ دل سے جاری و ساری ہیں۔ 96ء میں جب فاروق لغاری نے محترمہ کی حکومت آٹھویں ترمیم کے تحت فارغ کی تو اخبار کی ہیڈ لائن محترمہ کے اس جملے
مزید پڑھیے


ولی کا جہاں اور ہے،دانش ور کا جہاں اور!

بدھ 20 اپریل 2022ء
ناصر خان
واصف علی واصف صاحب کہا کرتے تھے کہ درویش اور دانشور میں ایک بنیادی فرق ہوتا ہے۔ درویش کو مل کر عام آدمی کو بھی عزت کا احساس ہوتا ہے اور دانش ور؟ دانش ور آپ کے اصل قد کو گھٹا کر آپ کو بونا بنا دیتا ہے۔ انسان نے وجود میں آتے ہی تجسس سے کام لینا شروع کردیا کہ کیا ہے؟ کون ہے؟ کیوں ہے؟ تب سے اب تک زندگی کے بنیادی سوالات وہی ہیں۔یونان کے ارسطو سے آج تک ۔ سوال نہیں بدلے۔ افراد بھی نہیں بدلے۔ مسائل بھی وہی ہیں۔ زندگی کہاں بسر ہو؟ کیسے بسر
مزید پڑھیے


الٹے پیالے کون بھرے گا؟

منگل 22 مارچ 2022ء
ناصر خان
زوال کا کمال ہے۔ آئین نے حکومتوں کے آنے اور جانے کا ایک طریقہ طے کر رکھا ہے۔ یہ ادارے جو ہیں ان کا ہماری تاریخ نے طے کر دیا۔ حیرت بھی ہے اور افسوس بھی کہ اس میں ایک نئی ناخواندہ پخ حق اور باطل بیچ میں گُھس گئی ہے۔ کیا یہ صلیبی جنگ ہے؟ کیا اپوزیشن یہود اور ہنود ہیں؟ کیا پارٹیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے ہاں اراکین پارلیمنٹ یرغمال ہیں؟ اگر کسی کو اپنے لیڈر کے کارنامے ، مزاج اور فیصلے پسند نہیں تو وہ کیا کرے؟مزید یہ کہ اس میں ذاتی رنج اور غم ہیں جو
مزید پڑھیے








اہم خبریں