لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار رانا عظیم نے 92 نیوز کے پروگرام ’’ دی لاسٹ آور‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہبازشریف کے بارے میں رائے ہوتی تھی کہ شاید وہ کچھ حلقو ں میں اہم ہیں اب یہ صورتحال نہیں وہ کسی بھی جگہ پر قبول نہیں ،کہا جارہاہے کہ معاملات کوزیادہ تر نوازشریف اور مریم نواز چلائیں گے ۔ پی پی میں واضح طورپر یہ بات ہوئی کہ اگر شہباز شریف کو ڈیڑھ سال دیاگیا تو کیا گارنٹی ہے کہ شہبازشریف پی پی کودیوار سے لگانے کی کوشش نہیں کرینگے ،ابھی اپوزیشن کے پاس بندے پورے نہیں ۔ایڈیٹر روزنامہ 92 کراچی سعید خاور نے کہاکہ پی پی اور ایم کیوایم کے درمیان معاملات طے ہوگئے ہیں ،آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے انہیں یقین دہانی کرادی، ان کا اعلان باقی ہے ۔ نئے الیکشن میں یہ ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہونگے ۔کراچی میں ٹی ایل پی کے بھی ووٹ ہیں۔ دوسری طرف آفاق احمد نے نئے صوبے کیلئے تحریک چلا نے کا اعلان کیا ہے ۔ایڈیٹر روزنامہ 92 اسلام آباد رائو خالد نے کہاکہ بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ بیک گرائونڈ میں کوئی چیزیں چل رہی ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ اتحادی اب غیر اہم ہوتے جارہے ہیں، بڑے بڑے نکات پر اتفاق شاید ہوچکا ہے ۔ چودھری برادران کی ساری گیم کو علیم خان نے میدان میں کود کر ختم کردیا۔بیوروچیف92نیوز اسلام آباد سہیل اقبال بھٹی نے کہاکہ وزیراعظم کو اس وقت ساری صورتحال کی کلیئرٹی ہے ۔ بجٹ پیش کرنے کے بعد اسمبلی کو تحلیل کرکے نئے الیکشن ہوسکتے ہیں یہ صورتحال بنتی جارہی ہے ،سب کو شاید یہ علم ہوچکا ہے کہ حکومت تبدیل ہونے والی ہے اوراس میں سارے اپنااپنا کام دکھارہے ہیں۔وزیراعظم کو چاہئے کہ جو فیصلے ارجنٹ ہیں ان کو کریں۔