عید الفطر رمضان المبارک کے پیغام اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنے والوں کے لیے خالق کائنات کی جانب سے انعام و ستائش کا دن ہے۔ عید کا دن مسلمانان عالم کو پیار، محبت، اتحاد و اتفاق اور بھائی چارے کا درس دیتا اور تمام خوشیاں مل بانٹ کر منانے کا پیغام دیتا ہے اور اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ جس طرح رمضان المبارک میں روزہ داروں نے اپنے آپ کو بھوکا پیاسا رکھ کر حکم خداوندی کی پابندی کی اور تقویٰ کی زندگی اختیار کی، پورا سال اسی کیفیت اور جذبہ و احساس ساتھ اپنے غریب، نادار اورمفلس بھائیوں کی دلجوئی کو اپنا نصب العین بنایا جائے ۔ عید محض رنگ، خوشبو یا خوشیوں اور قہقہوں کا تہوار نہیں بلکہ ایسی قلبی و روحانی خوشی کا نام ہے جو دوسروں کو بانٹ کر ہی حاصل ہوتی ہے۔ ایک مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے اور حدیث نبوی کے مطابق تمام مومن جسد واحد کی مانند ہیں کہ جسم کا ایک عضو متاثر ہو تو پورا جسم درد محسوس کرتا ہے ۔ اسی طرح مومنوں کی خوشیاں بھی مشترکہ ہوتی ہیں، رمضان المبارک کو الوداع کہنے کے بعد عید الفطر کا عالمگیر اجتماع ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ مسلمانان عالم اپنے اندرباہمی اخوت ، بھائی چارے ، ہمدردی الفت کو فروغ دیں ۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان اپنے غریب اور ناداربھائی کی مالی اعانت کرے۔