مکہ مکرمہ؍جدہ (اے پی پی؍ 92 نیوزرپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ کاشکرہے ہم نے پاکستان کوکوروناسے بچالیا، سعودی عرب اوریواے ای نے مشکل وقت میں ساتھ دیا، دوست ممالک مددنہ کرتے توپاکستان بحران کاشکارہوجاتا، سعودی حکومت نے مشکل وقت میں ہمیں سپورٹ کیا، سعودی عرب سے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں،سعودی عرب ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتاہے ۔روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا افسوس کیساتھ کہناپڑتاہے کہ بھارت میں کورونا سے بہت تباہی ہوئی، ہم نے اپنے لوگوں اورمعیشت کوبھی بچاناتھا ،کوروناکے دوران پاکستانیوں اورملکی معیشت کوبچایا، اللہ تعالیٰ کا شکرہے پاکستان کی معیشت بہترہورہی ہے ۔عمران خان نے کہاپاکستان کے عوام کو سمجھ آگیاہے مکان کا کرایہ دینے سے بہتر گھر کا قرض دیناہے ،پاکستان کی تعمیراتی صنعت ترقی کررہی ہے ، مشکل وقت سے نکل آئے ،اب آگے خوشحالی ہوگی، خانہ کعبہ اورروضہ رسول ﷺ کے اندر جانے کاموقع ملا۔انہوں نے کہا ایک طرف مافیاہے جوپرانا نظام بچانے میں لگاہے ، وہی معاشرہ ترقی کرتاہے جہاں قانون کی حکمرانی ہو،جہاں طاقت کی حکمرانی ہووہ معاشرہ کبھی اوپرنہیں جاتا۔وزیراعظم نے کہا اوورسیزپاکستانیوں کوبہت اچھی طرح جانتاہوں،اوورسیز پاکستانیوں کیساتھ میراتعلق بہت پراناہے ،سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کوبہت اچھی طرح جانتاہوں،شوکت خانم ہسپتال کو چلانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بہت اہم کردار ہے ، سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کی کارکردگی بہت بری تھی،مجھے رپورٹ ملی تھی کہ ڈیڑھ سال سے پاکستانی کمیونٹی سے اچھاسلوک نہیں ہورہا،امیدہے اب اوورسیز پاکستانیوں کیساتھ اچھاسلوک ہوگا۔انہوں نے کہا روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کاجورزلٹ آیااس کی توقع نہیں تھی،آ ج ہمارے پاس وہ پراڈکٹس ہیں جوپہلے نہیں تھیں،چاہتاہوں رضا باقر کا اوورسیزپاکستانیوں سے تعلق جڑارہے ،میں مستقبل میں اوورسیزپاکستانیوں کابہت اہم کرداردیکھ رہا ہوں،اوورسیزپاکستانی اپنے ملک کے حالات ٹھیک ہونے کاانتظارکررہے ہیں،پاکستان میں آنے والی تبدیلی کوکوئی نہیں روک سکتا،قوم ایشوزکوسمجھ چکی ہے ، پہلے ایسانہیں تھا،ہماری پارٹی سوشل میڈیااوریوتھ کی وجہ سے ہی حکومت میں آئی،ہم دوبارہ اپنی منزل کے ٹریک پرآچکے ہیں،یہ مافیاسے آزادی کی جنگ ہے ،بہت جلد آپ کے سامنے ایک نیاپاکستان ہوگا۔ گورنر سٹیٹ بنک رضاباقرنے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاوَنٹ کے ایک لاکھ 30اکاونٹ کھولے گئے ،سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے پاکستانی اپنے ملک بھیج رہے ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل اوآئی سی سے ملاقات کی۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم اورسیکرٹری جنرل اوآئی سی نے مختلف ایشوزپرتعاون پرگفتگوکی۔وزیراعظم نے قبلہ اول پراسرائیلی حملے کی شدیدمذمت کی۔وزیراعظم نے کہاعالمی برادری کوفلسطینیوں اوران کے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کرناہوں گے ۔وزیراعظم نے اوآئی سی سے بھی معاملے پرکرداراداکرنے کامطالبہ کردیا۔اوآئی سی سیکرٹری جنرل نے کشمیر تنازع پرکردارسے آگاہ کیااورکہااوآئی سی تنازع کشمیرکے حل کیلئے اپناکردارجاری رکھے گی۔وزیراعظم نے مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل محمد ال عیسیٰ سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا آزادی اظہار رائے کی بنیاد پر نسل پرستانہ نظریات یا مذہبی شخصیات کی توہین کی اجازت نہیں ، عالمی برادری کو عدم برداشت اور مذہب کی بنیاد پر تشدد پر اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرنا چاہئے اور پرامن بقائے باہمی کیلئے مل کر کام کرنے کا بھی عزم کرنا چاہئے ، مسلم ورلڈ لیگ مغربی معاشرے کی تمام اکائیوں سے رابطہ کرے ۔ انہوں نے زور دیا کہ تنظیم اس کے ساتھ ساتھ اسلام کا اصل چہرہ پیش کرے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے کردار ادا کرے ۔وزیراعظم نے اسلامو فوبیا کے سدباب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ مسلم امہ اس مسئلہ کو یکساں کاز کے طور پر لے گی۔ وزیراعظم نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ آزادی اظہار رائے عالمی قوانین کے تحت ذمہ داریوں کا تقاضا کرتی ہے ، اس کے بل بوتے پر مذہبی مقامات یا شخصیات کی تضحیک یا توہین نہ کی جائے ،نسل پرستانہ نظریات کو پروان نہ چڑھایا جائے ۔ عمران خان نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فورسز کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برداری اس سنجیدہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے ۔وزیراعظم عمران خان نے فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے جائز حق کو تحفظ ملنا چاہئے ۔قبل ازیں وزیر اعظم نے خاتون اول اور وفد کے ہمراہ عمرہ کی سعادت حاصل کی اور بیت اللہ میں نوافل ادا کئے ۔وزیر اعظم کے لئے خانہ کعبہ کے دروازے خصوصی طور پرکھولے گئے جہاں انہوں نے نوافل ادا کرنے کے علاوہ امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ ملک کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعا کی۔وزیراعظم نے امام کعبہ الشیخ عبدالرحمان السدیس کی سربراہی میں امام صاحبان سے ملاقات بھی کی۔عمران خان نے کورونا وباء کے دوران ایس او پیز کے ساتھ حج کو جاری رکھنے کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ جلد حالات معمول پر آئیں گے اور تمام مسلمان مسجد الحرام میں عبادت کے ثمرات سمیٹیں گے جبکہ امام کعبہ نے اسلامو فوبیا کے مقابلے اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے وزیراعظم پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔بعدازاں وزیراعظم 3 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے ۔