اقوام متحدہ میں پاکستان کے زیر اہتمام ہونے والی تاریخی کانفرنس میں مقررین نے مقبوضہ علاقوں میں خواتین کی حالت زار پر توجہ دینے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے عالمی سطح پر مضبوط اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔ روزنامہ 92نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں قائم ڈپلومیٹک کور ‘ تعلیمی اداروں ‘ خواتین کی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی نمائندگی کرنے والے پینلسٹس نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ اور نو آبادیاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین ‘لڑکیوں اور بچوں کو درپیش مسائل کے حل اور ان علاقوں میں ان کے خلاف ہونے والے جرائم اور خلاف ورزیوں کو رجسٹر کرنے کے لئے عالمی ادارے میں مانیٹرنگ میکنزم بنایا جائے۔ اس میں شبہ نہیں کہ اس وقت دنیا کے تمام مقبوضہ علاقوں خصوصاً مقبوضہ کشمیر اور غزہ میں خواتین کو انتہائی نازک صورتحال کا سامنا ہے اور ان کے مسائل و مشکلات میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جنگ زدہ علاقوں میں زچگی سے دوچارخواتین کا کوئی پرسان حال نہیںجیسا کہ اب اسرائلی جارحیت کے سبب غزہ میں ہو رہا ہے۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان خواتین کی خوراک ‘ ادویات اورطبی سہولتوں کے لئے انسانی بنیادوں پر کوششیں تیز کی جانی چاہئیں۔ اقوام متحدہ ،نسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، اداروں اور تمام ملکوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مقبوضہ و جنگ زدہ علاقوں میں خواتین کی صحت عامہ،حرمت، حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے حل کے لئے مالی و اخلاقی امداد مہیا کریں۔