مکرمی!اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تندور اور گھریلو صارفین کے علاوہ کمرشل صارفین کیلئے قدرتی گیس کی قیمت فروخت میں اضافہ کی منظوری دی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگست 2020ء تک نافذ جی آئی ڈی سی کے ایک تہائی سے زیادہ اضافہ نہیں کیا جائیگا۔ ای سی سی نے گیس میٹرز کا رینٹ 20 سے بڑھا کر 40 روپے کر نے اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں بجلی 0.32 پیسے فی یونٹ کی منظوری بھی دیدی۔مہنگائی نے عام شہری کی زندگی وبال بنا دی ہے۔ ۔ تحریک انصاف اقتدار میں آئی توعام آدمی کو مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہ ھوا-۔ ابتدائی سال ڈیڑھ سال تو اس امید پر عوام نے آواز نہ اٹھائی کہ بقول حکومت اسے تباہ حال معیشت ملی تھی' مگر اب عوام میں مایوسی کے ساتھ تشویش کی لہر بھی دوڑ رہی ہے اور حالات عوامی اشتعال کی طرف جا رہے ہیں کیونکہ حکومت معیشت کی مضبوطی کی بحرانی کیفیت سے نکلنے کی دعویدار ہے۔ معیشت مضبوط ہے اور معاشی بحران کا خاتمہ ہو چکا ہے تو اسکے ثمرات عوام تک پہنچنے چاہئیں-عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم کی گرتی ہوئی قیمتوں میں کمی کے باعث ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی پر بھی عوام کو اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب مافیاز نے پٹرول کی قلت پیدا کرکے ریٹ پرانے ہی برقرار رکھنے پر مجبور کیا اور کہیں تو پہلے سے بھی زیادہ قیمت وصول کی جاتی رہی۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں مسلسل کمی کا رجحان ہے اس لئے ڈیزل کی قیمت کم کی گئی ہے جبکہ پٹرول کے نرخ برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ اس میں بھی کمی کی جاتی تو لوگوں کو قدرے ریلیف مل سکتا تھا۔ دوسری طرف یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی ،روزافزوں بیروزگاری اورامن وامان کی دگرگوں صورتحال کسی حقیقی ’’تبدیلی‘‘ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔ (جمشیدعالم صدیقی ‘لاہور)