اسلام آباد( صباح نیوز،آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سیکٹر ای الیون کے فلیٹ میں جوڑے کو جنسی طور پر ہراساں ، تشدد کرنے ، برہنہ ویڈیو بنانے اور جنسی عمل پر مجبور کرنے کے مقدمے میں مرکزی مجرم عثمان ابرار المعروف عثمان مرزا سمیت 5 مجرموں کوعمرقید کی سزا سنادی، دو ملزمان کو بری کر دیا گیا۔جمعہ کو ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ مرکزی مجرم عثمان مرزا ، ساتھیوں ادریس قیوم بٹ ، محب خان بنگش ، حافظ عطا الرحمن،فرحان شاہین کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ ملزم عمر بلال مروت اور ریحان حسین کو بری کیا گیا۔مقدمے کا ٹرائل ساڑھے 5 ماہ چلا ۔متاثرہ جوڑے کے عدالت میں بیان بدلنے اور مقدمے کی مزید پیروی سے انکارپرحکومت نے مقدمہ خود لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔مقدمے میں ایف آئی اے کی خاتون سمیت 3اہلکار بطور گواہ شامل ہوئے ۔عدالت نے مجرمان پر دو ،دو لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا ہے جو ادا نہ کرنے پرمزید 6ماہ قید کاٹنا ہو گی۔ مجرمان کو دفعہ 506 کے تحت 7سال اور خاتون کو بے عزت کرنے پر دفعہ 509 آئی کے تحت مزید 3سال قید کی سزا سنائی ہے ۔عدالتی فیصلے کے مطابق تمام سزاؤں پر عملدرآمد ایک ساتھ شروع ہوگا۔