پشاور،لاہور(صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک، نمائندہ خصوصی سے ) اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے نواز شریف واپس آئیں ،پاکستان ان کا وطن ہے ، موجودہ حکومت ناجائز اور نااہل ہے جس نے ملکی معیشت تباہ کر دی، نا اہل حکومت سے ہر پاکستانی پریشان و تنگ ہے ، مہنگائی کی وجہ سے لوگ خود کشیاں کررہے ہیں، عوام مسائل کے گرداب میں دھنس گئے ، مہنگائی سے جینا دوبھر ہوگیا ہے ،پوری قوم 23 مارچ کو مہنگائی کے خلاف اسلام آبادکی طرف مارچ کرے گی،23مارچ کو شروع ہونے والا مارچ حکمرانوں کی رخصتی کا آغاز ہوگا،اس صورتحال سے ملک کو نکالنا قومی فریضہ ہے ، بلدیاتی انتخابات میں ’’وہ ‘‘نیوٹرل نظر آئے تو نتائج بھی سب کے سامنے ہیں۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پہلے دھرنے اور اب میں فرق ہے ، پی پی پی اور اے این پی کو کبھی بھی اپنا مخالف نہیں سمجھا ، حکمران خوش نہ ہوں کہ اپوزیشن والے آپس میں لڑ رہے ہیں، ہم دیگر پارٹیوں کو بھی اپوزیشن کا حصہ سمجھتے ہیں ، ہم ملک میں رہتے ہوئے خود مختار ہیں،ہمارا مطالبہ عام انتخابات کے انعقاد کا ہے ۔مولانافضل الرحمان نے کہامارچ کے حوالے سے پنجاب میں شہباز شریف اور کے پی میری ذمہ داری لگائی گئی، مہنگائی مارچ کی تیاریاں جاری ہیں ، عوام اب موجودہ حکومت کو مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، بلدیاتی الیکشن میں حکمران جماعت کو شکست بھی اپوزیشن کی فتح ہے ، ثابت ہو گیاعوام کو حکومت پر اعتماد نہیں ہے ، اگلا مرحلہ حکمران جماعت کیلئے اس سے بھی برا ہوگا،بلدیاتی انتخابات نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کی، ثابت ہوگیا 2018میں حکومت کامینڈیٹ جعلسازی اوردھاندلی پر مبنی تھا۔ان کا کہنا تھا منی بجٹ پر قومی اسمبلی میں کوئی بحث نہیں ہوئی، منی بجٹ کو سٹینڈنگ کمیٹی میں جانا چاہئے تھا،ایک نیا بل تیار کیا جارہا ہے جس میں سٹیٹ بنک آئی ایم ایف کے کنٹرول میں چلا جائے گا،حکومت اب بھی کمرشل بنکوں سے قرضے لے رہی ہے ، افغانستان میں امن کی ضرورت ہے اوراس کیلئے ہمیں بھی کوشش کرنی ہوگی۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سربراہ پی ڈی ایم استعفوں کے معاملے سے پیچھے ہٹ گئے اور کہااسمبلی رکنیت کو طاقت بنا کر حکومت حاصل کرنا بہتر حکمت عملی ہے ،ہم باہر سے ڈکٹیشن لینے کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں،ووٹر کی عزت اوراظہار رائے کو باہر یا ملکی اداروں کے ساتھ جوڑنا مناسب نہیں،اسمبلی میں تمام اپوزیشن جماعتیں شہباز شریف کے ساتھ ہیں، کوئی ہرگز نہ سمجھے کہ ہم میں دراڑیں پیدا ہو گئی ہیں، نواز شریف کا اپنا وطن ہے وہ کسی بھی وقت آ سکتے ہیں، دعاگو ہیں نوازشریف خیرخیریت سے واپس آئیں۔مدینہ پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا اب حکومت میں آنے کی ہماری باری ہے ، اسٹیبلشمنٹ چاہے یا نہ چاہے جدوجہد جاری رہے گی، 23مارچ مارچ کو اللہ کانام لے کر سڑکوں پر نکلیں گے اور ناجائز و نالائق حکومت کا تختہ الٹ دیں گے ، پنجاب میں موقع ملا تو اس کا رزلٹ کے پی سے کم نہیں ہوگا،چیف جسٹس مسجد گرانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں، ریاست مدینہ کا مفہوم یہ ہوتاہے کہ مساجد تعمیر کریں مندر و بت گرائیں،کوئی نہیں سوچ سکتا مسجد کو شہید کریں۔عمران خان نے خود اعتراف کیا جو کے پی میں الیکشن ہارے وہ ہماری نالائقی ہے ، بلدیاتی الیکشن میں بعض قوتوں کی دلچسپی نہیں ہوتی، عام انتخابات میں ان کی دلچسپی ہوتی ہے ، حکومتیں اور پالیسیاں بنتی ہیں تو تابعدار لوگوں اور جماعتوں کو منتخب کرتی ہیں،ہم تین سال چیختے چلاتے رہے ووٹ دیتے ہیں لیکن وہ چوری ہوتا ہے ، دعا کرتے ہیں 23مارچ تک شہبازشریف کی کمر ٹھیک ہو جائے ، ہم نوازشریف کو نہیں کہتے وہ آ جائیں، وہ تو بیمار ہیں،عمران خان نے جو آئندہ حکومت کا دعوی کیا وہ ان کا خواب ہے جسے دیکھنا ہر کسی کا حق ہے ، پہلے نہ اب اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر بیٹھنے کو تیار ، ہم کسی کی ضرورت نہیں، اگر وہ سمجھتے ہیں ریاستی معاملات میں ہمیں شریک کیا جائے تو کریں، فواد چودھری کہتا ہے ہم انتہا پسند ہیں کیونکہ الیکشن جو جیت گئے ،میں فواد چودھری اور عمران خان سے کہنا چاہتا ہوں تم نے جب دھرنا دیا تو ڈی چوک میں پارلیمنٹ کو گالیاں دیں، عمران خان نے آئین ،فوج کو گالیاں دیں، پی ٹی وی پر ہلہ بول کر سول نافرمانی کی، بجلی و گیس کے بل پھاڑ دئیے ، آمریت کو فروغ دینے والے جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔