بیجنگ ( آن لائن)چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ امریکہ تائیوان کے معاملے پر’’ون چائنہ‘‘ کی سرخ لکیر کو کھلم کھلا توڑ رہا ہے ، امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر، اگر وہ جان بوجھ کر تائیوان کا دورہ کرتی ہیں، تو یہ چین کی خودمختاری کے لیے بدنیتی پر مبنی اشتعال انگیزی اور چین کے اندرونی معاملات میں شدید مداخلت ہوگی۔ یوکرین کے معاملے پر چین کے اصولی موقف کو جامع انداز میں بیان کیا، تمام فریقین کو شعلوں کو بھڑکانے کے کے لئے نہیں امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ماحول اور حالات پیدا کرنے چاہئیں ۔ چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار وانگ ژی نے فرانسیسی صدر کے خارجہ امور کے مشیر بونا کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کیا۔ دونوں فریقین نے یوکرین کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔اس مو قع پر وانگ اے نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے صدر میکغوں اور مختلف ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ متعدد فون کالز کیں اور یوکرین کے معاملے پر چین کے اصولی موقف کو جامع انداز میں بیان کیا۔ ہم جلد از جلد جنگ بندی اور امن کی بحالی کے بھی منتظر ہیں، اور اپنے طریقے سے اس مقصد کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہم سمجھتے ہیں کہ تمام فریقین کو امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ماحول اور حالات پیدا کرنے چاہئیں، نہ کہ شعلوں کو بھڑکانے کے ۔اس موقع پر وانگ ژی نے میڈیا رپورٹس پر امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے متوقع دورے پر چین کا پختہ موقف بیان کیا۔وانگ ژی نے نشاندہی کی کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال مزید غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے ۔ امریکہ یوکرین کے معاملے پر کسی ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر زور دیتا ہے ۔