مکرمی ! ہمارے دوست کالم نگار صحافی جناب آصف محمود نے چند روز قبل اپنے موقر اخبار میں کالم لکھا ہے اور اس میں جماعت اسلامی کے بیانیہ اور اس کے موجودہ سیاسی کردار کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں ہمارے خیال میں فاضل کالم نگار نے جماعت کے حوالے سے درست تجزیہ نہیں کیا اور اپنے کالم میں حقائق سے دانستہ گریز کرتے ہوئے مبالغہ آرائی سے کام لیا ہے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ جماعت اسلامی کا موجودہ سیاسی منظر نامے میں بیانیہ واضح اور دوٹوک ہے۔جماعت اسلامی ملک میں ہوشربا مہنگائی، معیشت کی دگرگوں صورتحال اور عام آدمی کی مشکلات کا ذمہ دار پی ڈی ایم اور تحریک انصاف کو قرار دیتی ہے۔ اسی طرح کرپشن فری پاکستان کے لیے بھی موجودہ اور ماضی کی حکومتوں میں شامل مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کرپٹ افراد کا بلاتفریق احتساب چاہتی ہے جوکہ ان جماعتوں کی قیادت اور ان کے مدح سرائی چند اہل قلم کو قابل قبول نہیں  ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے چند برسوں سے مسلسل بیانات، تقریروں میں بلا امتیاز احتساب اور کرپٹ افراد سے سیاست کو پاک کرنے کا واضح موقف موجود ہے۔ یہ اور بات ہے کہ تحریک انصاف یا مسلم لیگ ن سے محبت کرنے والے کسی اہل قلم کو یہ پسند نہ ہو اور وہ اپنی خواہش کے مطابق جماعت کا بیانیہ چاہتا ہو مگر ایسا ممکن نہیں ہو سکتا۔ ان شاء اللہ جماعت اسلامی کا سچائی پر مبنی بیانیہ ہی با لآخر کامیاب ہوگا۔ کرپٹ حکمرانوں اور جماعتوں سے عوام کو نجات ملے گی۔ کراچی اور گوادر کی طرح خیبر پختونخواہ، پنجاب اور اندرون سندھ میں  بھی جماعت اسلامی کو کامیابیاں  ملیں گی۔ (محمد عمران الحق لاہور)