مکرمی ! غربت، مہنگائی اور بے روز گاری اس وقت ملک کے سب سے بڑے مسئلے ہیں۔ مہنگائی کا طوفان لوگوں کی زندگیاں نگل رہا ہے لوگ دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں آئے روز اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ سے لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں لوگ ہاتھوں میں بجلی کے بل اٹھائے سڑکوں چوکوں چوراہوں پر احتجاج کر رہے ہیں لوگوں کی مالی استعداد سے زیادہ بل بھیج دیئے گئے ہیں جس سے لوگ ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ چند روز قبل ہی ایک ویڈیو شوشل میڈیا پر گردش کرتی ہوئی نظر آئی جس میں غریب آدمی بجلی کا بل ہاتھ میں لئے بجلی کے کھمبے پر چڑھ گیا اور اس نے ہائی وولٹیج کی تار چھو لئے جس سے ایک دم سے شعلے اٹھے اور چند سینڈ بعد وہ راکھ بن کر زمین پر آن گرا ڈچکوٹ کے قریب نوجوان نے بجلی کا بل دیکھ کر خود کشی کر لی فیصل آباد ہی کے ایک اور نوجوان نے موت کو گلے لگا لیامگر یہاں کئی دیہائیوں سے غربت نہیں غریب مکاو پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے غریب خاندانوں کا جینا مشکل نہیں ناممکن بنا دیا گیا ہے ہر آنے والی حکومت پچھلی حکومت پر الزمات لگاتے ہوئے ملکی وسائل پر ہاتھ صاف کرتی ہے اور چلی جاتی ہے حکومتی وزرا کی جائیدادیں اور بنک بیلنس میں ہزار گنا اضافہ ہو جاتا ہے اور ملک ہر سال قرض میں ڈوبتا جا رہا ہے کوئی بھی سیاسی پارٹی ملک سے مخلص نظر آتی ہے نہ اس عوام سے جس کے ووٹ سے وہ ایوان تک پہنچتے ہیں ۔ ستر سالوں سے یہی فلم چل رہی ہے دیکھنے والی عوام ختم ہوتی جا رہی ہے مگر کچھ بدلتا نظرنہیں آ رہا۔ ( اختر عباس اختر، فیصل آباد)