مکرمی! وفاقی وزیر تعلیم نے تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے ستمبر کی15 تاریخ کا اعلان کیا ہے لیکن حتمی فیصلہ کورونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے 7 ستمبر کو کیا جائے گا۔مرکزی تحفظ کمیٹی نے مسلسل جائزے کے بعد بتدریج زندگی معمول پر لانے کے فیصلے کئے اور معیشت کا پہیہ چلانے کے لئے کاروبار کی اجازت بھی دے دی۔ حکومت نے ایسا کرتے وقت یہ ہدایت بھی کی کہ حفاظتی تدابیر پر مکمل عمل کیا جائے گو کہ ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔ عوام ان احتیاطی تدابیر کو کافی حد تک ہوا میں اڑا چکے ہیں۔ اگرچہ وبا کی شدت کم ضرور ہوئی ہے لیکن ابھی خطرہ ٹلا نہیں ہے۔ طلباء و طالبات کا قیمتی سال بچانے کیلئے حکومتوں (صوبائی+وفاقی) نے سالانہ امتحانات کے بغیر ہی طلباء کو اگلی کلاس میں پروموٹ کر دیا۔ لیکن بہرحال اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ درس و تدریس میں رکاوٹ تو بہر حال آئی لیکن کورونا کی وبا کے باعث کوئی راستہ بھی نہیں تھا۔ اگر سکول کھول دئے جاتے ہیں تو لازم ہے کہ حکومت نے جو قواعد و ضوابط مرتب کئے ہیں ان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے- سکول کھولنے کی اجازت حکومت کی وضع کردہ حفاظتی ایس اوپیز پر عمل سے ہی مشروط قرار دی جائے اورا گر کورونا کی وبا سے صورتحال خراب ہونے کا ذرا سا بھی اندیشہ باقی ہو تو تعلیمی ادارے کھولنے سے گریز کیا جائے اور آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ ( جمشید عالم صدیقی‘ لاہور)