مکرمی !کشمیریوں پر ہونے والی بھارتی درندگی سے اب ہر کوئی واقف ہے کچھ مناظر چیخ چیخ کر بولتے ہیں لیکن اگر سننے والے کان ہو ں اور محسوس کرنے والا دل لیکن پھر بھی ہر سوْ چھائی ہوئی یہ پراسرار خاموشی کہیں بڑے طوفان کو مدعو نہ کر لے ۔ ایسا لگتا ہے کہ سارے نوجوان جہاد کی چنگاری لئے ہوئے سوشل میڈیا پر اْمڈ آئے ہیں اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے سے اپنا جہاد فی الکشمیر ریکارڈ کروا رہے ہیں اب تک حکومت کی طرف سے کوئی مضبوط لائحہ عمل منظر عام پر نہیں آیا جس سے کشمیر میں بہتے ہوئے مسلمانوں کے خون کی روک تھام کی جا سکے اعلیٰ درجے پر فائز حکمرانوں سمیت تمام مسلمانوں کا خون سفید ہو چکا ہے جن کو حیا دار کشمیری بہنوں، مائوں،بچوں، بوڑھوں کی آہ وپکار سنائی نہیں دے رہی۔ خون سے رنگی ہوئی وادی کشمیر کو ظلم و ستم کا گہوارہ بنا دیا گیا ہے شاید اس لئے کیونکہ ابھی تک کوئی محمّدبن قاسم ، محمود غزنوی ، عمر بن عبدالعزیز اور عمر فاروق جیسا حکمران ، سپہ سالار امت کے درد میں لپکتا ہوا دیوانہ وار اپنی جان کا نذرانہ لے کر پیش نہیں ہوا امت کا درد تو درد واحد ہے ۔کوئی ایک بھی درد دل رکھنے والا حکمران بتا سکتاہے یہ ظلم و بربریت کیوں ؟ (عائشہ عابد، فیصل آباد)