مکرمی!ہم جانتے ہیں کہ ملک میں تعلیم کا نظام نہایت غیرموثر ہے۔ وبا میں ایک ہی گھر کے زیادہ بچوں کا آن لائن تعلیم بغیر کسی سہولت کے جاری رکھنا ممکن نہیں۔ کیونکہ یہاں پاورکٹ ہوا اور وہاں انٹرنیٹ صاحب خداحافظ۔ تعلیم انسان کا زیور ہے اور ماں کی گود سے قبر تک جاری رکھنے کا حکم ہے اگر اس ملک میں بھی لوگ باشعور عوام کی طرح برتائوکرتے تو پہلے کی طرح کرونا کو مات دے دیتے۔یہاں پر بھی باقی ممالک کی طرح آن لائن تعلیم کی بجائے مکمل احتیاط اوراحتیاطی سازو سامان کے ساتھ معاشی فاصلہ قائم کرکے اور حفاظتی کٹس مہیا کرکے تعلیم دی جائے تو یقینا کرونابڑھتا نہیں۔بہتر ہے کہ علم کو جاری و ساری رکھا جائے مگر عوام کے مسائل دیکھ کر آسان وسائل کے ساتھ کیونکہ علم تلوار سے بھی زیادہ طاقتور ہے اگر یہ کسی ملک کی ڈھال بن جائے تو اس کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ کرونا جیسی عالمی حقیقت جس کو کچھ لوگوں نے سمجھ بوجھ اورعلم نہ ہونے پر من گھرٹ قصہ کہانی سمجھ کر نظر انداز کیا اور اس کے برعکس باشعور باعلم لوگوں نے احتیاط کیا۔ تویہ تھی بات علم و دانش کی بالکل اسی طرح تعلیم یافتہ قوم علم کے ذریعے عروج پر جا پہنچتی ہے گر اس ملک پاکستان کو لفظوں کی تعلیم کے ساتھ لفظوں کی حرمت کا احساس دلایا جائے تو تعلیم و تربیت دونوں ہو سکتی ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ علم سیکھیںاور اس ملک سے تعلیم کا بحران ختم کریں۔ (طیبہ نعیم۔لاہور)