مکرمی !رمضان برکتوں کا مہینہ ہے جہاں دعاؤں کا اجر دوگنا ہو جاتا ہے دنیا بھر کے مسلمان اس ماہ مقدس میںروزیرکھتے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میںیہ مقدس مہینہ مہنگائی کا مہینہبن چکاہے۔ اس کی وجوہات کیا ہیں۔ اس سے پہلے ہم مہنگائی کی بلند شرح سے گزر رہے ہیں اور اس مہینے کی توقع عام لوگوں کے لیے تباہی کے طور پر پھیلی ہوئی ہے۔ایسا ہر سال رمضان میں ہوتا ہے پھر بھی عید منائی جاتی ہے۔ راشن کے تھیلے مختلف تنظیموں کی طرف سے ضرورت مندوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔ مہنگائیکا سامنا ہمیشہ متوسط طبقے کے خاندانوں کو کرنا پڑتا ہے جن کی ماہانہ آمدنی 30-40 ہزار کے درمیان ہے اور جو اپنی عزت نفس کی تسکین کے لیے فِی سبیل اللہ جیسی کوئی چیز وصول نہیں کر تے ہیں۔ حال ہی میں میں ایک ایسے خاندان سے ملا ہوں جو اسی کیفیت سے گزر رہا تھا۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیا ہوتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں قیمتیں تیزی سے بڑھ جاتی ہیں؟ روزے کے لیے بنیادی ضروریات جیسے پھل، سبزیاں، سموسے وغیرہ متوسط خاندان کے لیے ناقابل خرید سمجھے جاتے ہیں۔ متعلقہ حکام بالخصوص ضلع کے ڈی سیز سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں انسداد مہنگائی کے اقدامات کو یقینی بنا کر عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کریں۔ حکومت کو یوٹیلیٹی سٹورز کا ذیلی پیکج شروع کرنا چاہیے اور رمضان پیکج کا اعلان کرنا چاہیے۔ (شیراز علی،کراچی)