Common frontend top

آصف محمود


’’وڈیرہ اب پانی نہیں چھوڑے گا‘‘


وڈیرہ اب پانی نہیں چھوڑے گا ۔ وڈیرا تو وڈیرا ، اس کا باپ بھی اب پانی نہیں چھوڑے گا کیونکہ انہیں اچھی طرح معلوم ہے اب کی بار معاملہ پاکستان کے اپاہج نظام قانون و انصاف سے نہیں جہاں مظلوم کو فیصلہ ( انصاف نہیں ، فیصلہ) لینے کے لیے ایوب علیہ السلام جیسا صبر اور قارون جیسا خزانہ اور بیس پچیس سال کی مکمل فراغت درکار ہوتی ہے بلکہ اب معاملہ ان سے آن پڑا جہاں نہ حکم امتناعی کی بھول بھلیاں ہیں ، نہ بھاری فیسوں والے وکیلوں کے قانونی کھلار ، نہ یہاں
هفته 02 دسمبر 2023ء مزید پڑھیے

قیادت کی ’’ذاتی زندگی‘‘کی حدود کہاں تک ہیں؟

جمعرات 30 نومبر 2023ء
آصف محمود
ذاتی فعل اور نجی زندگی جیسے تصورات کی حیثیت آج کے دور میں مسلمہ ہے ۔ سوال مگر یہ ہے کیا قیادت بھی ان تصورات کو اپنی ڈھال بنا سکتی ہے؟ قانون اور اخلاقیات کی بحث بہت پرانی ہے۔یہ سوال صدیوں سے زیر بحث ہے کہ اخلاقیات کی عمل داری کہاں تک ہے اور قانون کی دنیا کہاں سے شروع ہوتی ہے۔یعنی ایک چیز جو اخلاقی طور پر عیب سمجھی جاتی ہو،کیا اسے قانون کا موضوع بھی ہونا چاہیے؟اس بحث میں اس نکتے پر اہل علم کا اجماع ہے کہ بہت سارے مقامات پر اخلاقیات اور قانون کی حدیں مل
مزید پڑھیے


صہیونیت اور جنرل اسمبلی

منگل 28 نومبر 2023ء
آصف محمود
صہیونیت کے بارے میں اس وقت قریب قریب پوری دنیا کے عام لوگ جس طرح سوچ رہے ہیں ، ایک وقت تھا اسی سوچ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی زبان دی تھی۔ آج بہت کم لوگوں کو معلوم ہو گا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے صہیونیت کو نسل پرست اور نسلی امتیاز کا شکار قرار دے رکھا ہے۔ دنیا کی یہ واحد ریاست ہے ،جو اس بد ترین نسل پرست شاونزم کا شکار ہے ۔ اس فسطائیت کو اقوام عالم نے سنجیدگی سے نہ لیا تو آج یہ مشرق وسطی کے لیے خطرہ ہے کل
مزید پڑھیے


غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی: قانون کیا کہتا ہے؟

هفته 25 نومبر 2023ء
آصف محمود
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کی ان کے وطن واپسی کا معاملہ بھی ، دیگر معاملات کی طرح ، افراط و تفریط کا شکار ہو رہا ہے۔اس ماحول میں ، مناسب ہو گا کہ اس معاملے کو اپنی پسند اور نا پسند پر نہیں ، بلکہ دنیا کے مسلمہ قوانین کی روشنی میں دیکھا اور پرکھا جائے اور پھر فیصلہ کیا جائے کہ درست کیا ہے اور غلط کیا ہے۔ مہاجرین اور تارکین وطن کے بارے میں جتنے بھی قوانین ہیں و ہ کچھ بنیادی اصولوں کے تابع ہیں۔ یہ بنیادی اصول اقوام متحدہ نے مختلف
مزید پڑھیے


صدر محترم اور اسرائیل

جمعرات 23 نومبر 2023ء
آصف محمود
ایک ایسے وقت میں جب فلسطینیوں پر قیامت ٹوٹی پڑی ہے، صدر محترم جناب عارف علوی نے پاکستانی ریاست کے دیرینہ موقف کو پامال کرتے ہوئے ’ ایک ریاستی حل‘ کی بات کر دی ہے۔ جاننے والے جانتے ہیں کہ عارف علوی نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ادھیڑ کر رکھ دیا ہے۔ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے اور اسی لیے دفتر خارجہ نے صدر کے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے ۔ بلکہ اس کے ساتھ ہی او آئی سی اور اقوام متحدہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے کہ عارف علوی کے بیان سے
مزید پڑھیے



بھارت اور ایف اے ٹی ایف

منگل 21 نومبر 2023ء

ورلڈ کپ کی ٹیمیں تو بھارت سے روانہ ہو چکیں۔ایف اے ٹی ایف کی ٹیم البتہ بھارت پہنچ چکی ہے۔ سوال یہ ہے کیا ایف اے ٹی ایف کی ٹیم بھارت کے معاملات بھی اسی طرح دیکھے گی جیسے اس نے پاکستان کے معاملات دیکھے یا بھارت کے ساتھ اسی طرح ترجیحی بنیادوں پر معاملہ ہو گا جیسے اسرائیل کے ساتھ ہوتا آیا ہے؟ اقوام متحدہ کی قراردادیں ہوں یا انٹر نیشنل لا کی دفعات ، سامنے جب اسرائیل ہو تو یہ سب قوانین و ضوابط اپنے معانی کھو دیتے ہیں اور بین الاقوامی برادری زبان حال سے یہ اقرار کر
مزید پڑھیے


اسرائیلی آباد کار: عام شہری یا مسلح دہشت گرد؟

هفته 18 نومبر 2023ء
آصف محمود
مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں ناجائز طور پر اسرائیل نے جو بستیاں قائم کر رکھی ہیں، یہاں کے باشندے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ یہاں مقیم اسرائیلی شہریوں کا قانون کی نظر میں کیا مقام ہے؟ کیا وہ عام شہری ہیں یا جنگ جو اور دہشت گرد؟ ان غیر قانونی بستیوں کے مکین دو دائروں میں تقسیم کیے جا سکتے ہیں۔ ایک وہ جو واقعتا عام شہری ہوں گے۔ ان میں بچے بھی ہوں گے اور عورتیں بھی۔ ان میں ایسے بھی ہوں گے جن کا اسرائیل کی فوجی کارروائی سے کوئی تعلق نہیں
مزید پڑھیے


اسرائیل کا '' حق دفاع'': حقیقت کیا ہے؟

جمعرات 16 نومبر 2023ء
آصف محمود
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جارحیت کا عذر یہ پیش کیا جاتا ہے کہ وہ یہ سب کچھ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت سیلف ڈیفنس یعنی اپنے دفاع میں کر رہا ہے۔ سوال یہ ہے کیا انٹر نیشنل لا کی روشنی میں یہ ایک درست موقف ہے؟ اقوام متحدہ کا چارٹر یہ حق اس ریاست کو دیتا ہے جس پر حملہ ہوا ہو، یہ حق قابض ریاست کوحاصل نہیں ہے۔ چونکہ فلسطین کے علاقے نصف صدی سے زیادہ عرصے سے اسرائیلی قبضے میں ہیں اس لیے سیلف ڈیفنس کا حق فلسطینیوں کو ہے، نہ
مزید پڑھیے


کیا انتخابات انتشار کا خاتمہ کر سکیں گے؟

منگل 14 نومبر 2023ء
آصف محمود
انتخابات کی آمد آمد ہے۔بنیادی اور اہم سوالات یہ ہے کہ کیا یہ اس ہیجان اور انتشار کا خاتمہ کر پائیں گے،جسے تحریک انصاف نے انسٹی ٹیوشنلائز کیا اور جو اس معاشرے کے وجود سے لپٹ چکے ہیں؟ سیاست کیا ہے؟ بند گلی سے راستے نکالنے کا نام ہے ۔یہاں کوئی بھی خامیوں سے پاک نہیں ہوتا ۔ نہ یہاں کوئی شیطان ہوتا ہے نہ یہاں کوئی ہیرو ہوتا ہے۔ صحت مندانہ رویہ یہی ہوتا ہے کہ ہر فرد گروہ یا جماعت کی پالیسیوں کو دیکھا جائے اور جب جہاں جس کی پالیسی اچھی لگے اس کا ساتھ دیا جائے۔
مزید پڑھیے


اسرائیل اتنا سفاک کیوں ہے؟

هفته 11 نومبر 2023ء
آصف محمود
میں ان دنوں اپنی کتاب '' فلسطین: انٹر نیشنل لاء کی روشنی میں'' کام کر رہا ہوں۔ یہ خالصتا ایک قانونی مطالعہ ہے اور اس میں اس معاملے کو صرف انٹر نیشنل لاء کی روشنی میں دیکھنا مقصود ہے۔ اس کتاب پر '' پس قانون'' سے بھی پہلے کام جاری تھا مگر یہ موخر ہوتی رہی۔غزہ کی تازہ صورت حال کے پیش نظر طے کیا کہ سب کچھ چھوڑ کر پہلے اس کتاب کو نبٹایا جائے چنانچہ اب یہ تکمیل کے قریب ہے۔ اگلے روز بیٹھے بیٹھے خیال آیا کہ اسرائیلی اتنا سفاک کیوں ہے اور
مزید پڑھیے








اہم خبریں