Common frontend top

سعد الله شاہ


تم محبت کو تجارت کی طرح لیتے تھے


اس کے حصار سے تو اگرچہ نکل گیا گرمی سے اپنے جذبے کی لیکن میں جل گیا حیران کھڑا تھا میں تو زمانے کو دیکھتا پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ بھی بدل گیا اور پھر یوں بھی ہے کہ ’’اب کے خیال یار سے ممکن نہیں گریز۔ شاہد وہ میری سوچ کے سانچے میں ڈھل گیا‘‘ اس خیال کو یوں بھی دیکھا جا سکتا ہے‘ لہو کے ساتھ رگ و پے میں دوڑنے والے۔ تہی بتا کہ تجھے کس طرح جدا کرتے۔ یہ اصل میں انتہاء محبت ہے۔ آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ میں کیا کہنے جارہا ہوں لیکن آپ کی دل
منگل 13  ستمبر 2022ء مزید پڑھیے

میں مسکرا کے خیمۂ یاراں میں آ گیا

اتوار 11  ستمبر 2022ء
سعد الله شاہ
برابر گھورتے رہنا خلائوں میں ہمارا کام اڑنا ہے ہوائوں میں کہیں سے ٹوٹ آئے گا ستارا بھی کہ ہم نے آنکھ رکھی ہے دعائوں میں مگر ایک شعر اور جو ضروری ہے کہ ’’بہت ہی زور سے ٹوٹے ہیں سعدؔاب کے کہ ہم محفوظ رہتے تھے انائوں میں، مگر ایسا بھی نہیں کہ ہار مان لی جائے مگر مریم نواز فرماتی ہیں کہ فرد جرم نہیں عمران کو سزا ملنی چاہیے کیا ہی اچھا ہو کہ محترمہ کچھ کام عدلیہ پر چھوڑ دیں۔ ہاں آپ یہ کہہ لیں کہ یہ آپ کی خواہش ہے اور پھر ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر
مزید پڑھیے


سپر فور کا سپر ٹاکرا !!!

منگل 06  ستمبر 2022ء
سعد الله شاہ
خاک کہنے کا ہنر آیا ہے وہ تو ہر بات میں در آیا ہے اس سے دستار کی قیمت پوچھو سر وہ دہلیز پر دھر آیا ہے بات تو میں نے کر دی مگر آج سیاست کو ایک طرف رکھ دیتے ہیں۔اقتدار جاوید صاحب نے احمد مشتاق کا شعر بھیجا ہے، کہتی ہے ساحلوں سے یہ جاتے سمے کی دھوپ ہشیار ندیوں کے چڑھائو کا وقت ہے۔ یقینا ہم نم زدہ و غم زدہ تو ہیں مگر یہ وقت بھی گزر جائے گا۔ میں جاگنے لگا تو نیا خواب آ گیا پھر میری خواب گاہ میں سیلاب آ گیا۔ خوشی کی بات یہ کہ
مزید پڑھیے


گزرگیا کوئی درویش حمد گاتا ہوا

اتوار 04  ستمبر 2022ء
سعد الله شاہ
کیا دشمنی ہے آپ سے جب آپ ہیں امام ہے آپ ہی کے ہاتھ میں جب قوم کی لگام اب تک تو چل رہا ہے فقط آپ کا نظام کہتی ہے ایک دنیا ہمیں آپ کا غلام میرا خیال ہے کہ آپ اتنے سخن فہم ہیں کہ مجھے مندرجہ بالا اشعار کو کھولنے کی ضرورت نہیں۔ آپ اسے نوحہ یا کچھ بھی کہہ لیں مگر یہ ہے حقیقت قومی سطح پر بھی اور بین الاقوامی سطح پر بھی۔ پھر جواب شکوہ بھی ہے کہ غدار سب کے سب ہیں’’ میرے علم ہیں جناب دیوار سے لگایا تو لے دوں گا سب کا نام۔وحشت زدہ
مزید پڑھیے


ایسپائریشنز

هفته 03  ستمبر 2022ء
سعد الله شاہ
ہماری آنکھ میں برسات چھوڑ جاتا ہے یہ ہجر اپنی علامات چھوڑ جاتا ہے یہ دن کا ساتھ بھی بالکل تمہارے جیسا ہے کہ روز جاتے ہوئے رات چھوڑ جاتا ہے بس یونہی زندگی کے روز وشب گزر رہے ہیں۔وقت کو تو جیسے پنکھ لگ گئے ہوں، پھر خوابوں سی دل نواز حقیقت نہیں کوئی۔یہ بھی نہ ہو تو درد کا درمان بھی نہ ہو، انسان کی عمر بڑھتی ہے تو وہ اپنے خوابوں میں زندہ رہنا چاہتا ہے اور یہ بھی اللہ کا شکر ہے کہ سہانے لمحے ہی حرزجاں بنتے ہیں مگر اداس بھی کر جاتے ہیں ۔آج ہی ہمارے شائستہ اطوار
مزید پڑھیے



عربی سیکھئے از محمد کاظم

منگل 30  اگست 2022ء
سعد الله شاہ
کوئی طالب ہو تو مطلوب نظر آتا ہے ورنہ کسی شخص کو محجوب نظر آتا ہے مجھ کو مارا ہے اسی ایک غلط فہمی نے میں سمجھتا تھا مجھے خوب نظر آتا ہے ایک اور بات کروں گا کہ بات کی تفہیم ہو سکے اس موبائل نے تو جیسے میری آنکھیں لے لیں اب نہ چٹھی ہے نہ مکتوب نظر آتا ہے میرا خیال ہے تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں کہ خط و کتابت تو ایک طرف اب تو کتاب کا رواج بھی ختم ہوتا جا رہا ہے لیکن کتاب کے بغیر بھی بھلا کوئی زندگی ہے ۔اس سے اچھا دوست کوئی نہیں
مزید پڑھیے


جن کی آنکھوں میں آنسو ہوں

اتوار 28  اگست 2022ء
سعد الله شاہ
کیا علاقہ ہے انہیں گہر و الماس کے ساتھ ذہن و دل میں جو اتر جاتے ہیں احساس کے ساتھ ظاہر ہے اس وقت سب سے اہم معاملہ سیلاب زدگان کا ہے کہ کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا کہ اس آفت کی یلغار کو کیسے روکا جائے۔ جب بھی ہمیں کوئی ایسا سانحہ جگاتا ہے تو ہم آئندہ کے خواب بن کر پھر سو جاتے ہیں یعنی اتنے سالوں میں کبھی نہیں سوچا کہ پیش بندی کیسے کی جائے اور اس بے رنگ پانی کو کہیں سٹور کرنے کا سوچا جائے۔ اب جو صاحب فرما رہے ہیں کہ اگر ڈیم بنتے
مزید پڑھیے


خوبصورت وہ دن محبت کے

جمعرات 25  اگست 2022ء
سعد الله شاہ
بجھتا ہوا چراغ بچانے نہیں دیا تھوڑا سا آسرا بھی ہوا نے نہیں دیا آنسو پلٹ کے آ گئے چھو کر ہمارا دل پتھر نے پانیوں کو سمانے نہیں دیا کیا کیا جائے مشکل یا برا وقت اکیلا نہیں آتا، اب خانما خراب پھرتے ہیں اور پھر کچھ مینوں مرن دا شوق وی سی‘ یہ بھی اچھا ہوا کہ لائیو سپیچ پر پابندی لگی اور ریکارڈ تقریر چلائی جائے گی۔ ایک اچھی پیش بندی ہو گئی کہ مقرر کے لئے بھی اس میں خیر ہے کہ ایڈیٹنگ میں طوفانی لہروں کو دبا دیا جائے گا اور اتنی تقریر یہ نشر کی جائے گی جتنی
مزید پڑھیے


سیاست میں تہذیبی رویے اور نیرہ نور

پیر 22  اگست 2022ء
سعد الله شاہ

جینے کا حوصلہ مجھے اچھا دیا گیا مجھ کو خیال خام میں الجھا دیا گیا منزل تلاشنا تھی مجھے راہبر کے ساتھ لیکن مجھے بھی راہ سے بھٹکا دیا گیا چلیے ایک اور خیال آ گیا کہ سچائی ایک خوشبو ہے احساس کی طرح۔ جس کو مرے خیال سے رستہ دیا گیا۔ مزید آگے کی بات تو نازک خیالی ہے وہی کہ ڈال دو سایہ اپنے آنچ کا۔ ناتواں ہوں کفن بھی ہو ہلکا۔ ویسے یہ شاعر کس قسم کی باتیں کرتے ہیں۔ موت کو بھی نہیں بخشتے کہ موت ہے اس لیے پسند مجھے۔ کہ یہ آتا نہیں یہ
مزید پڑھیے


بھارت سے آیا ہوا غبارہ پھٹ گیا

اتوار 21  اگست 2022ء
سعد الله شاہ
دینا کسی کو دل کی خبر رائیگاں گیا ہم نے عمل کیا تھا مگر رائیگاں گیا پہنچیں تو ہیں وہیں کہ چلے تھے جہاں سے ہم کہتا ہے کون اپنا سفر رائیگاں گیا کیا کریں ہر طرف رائیگانی ہی بکھری نظر آئی ،ا ے سعد کام کرنے میں اک خوف سا رہا جو کچھ کیا ہے ہم نے اگر رائیگاں گیا۔کیا بتائیں رائیگانی سی رائیگانی ہے کون کاٹے پہاڑ راتوں کے کس کی آنکھوں میں اتنا پانی ہے۔ منیر نیازی نے بھی تو کہا تھا ورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے۔پھر انہوں نے یہ بھی تو کہا تھا ایک اور
مزید پڑھیے








اہم خبریں