اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ اپوزیشن نے گزشتہ روز ایون بالا میں فیٹف سے متعلق 2 اہم قانونی مسودہ جات یعنی انسدادِ منی لانڈرنگ اور آئی سی ٹی وقف بلز کی منظوری رکوائی۔ اپنے ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ میں روز اول سے کہہ رہا ہوں کہ ذاتی مفادات کے اسیر ان اپوزیشن رہنماؤں اور پاکستان کے مفادات جدا جدا ہیں، احتساب کا شکنجہ سخت ہوگیا ، اپوزیشن اپنی لوٹ مار کو بچانے کیلئے جمہوریت کے لبادے میں چھپنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این آر او کے حصول کیلئے یہ نیب کو کمزور کرنے کیساتھ قومی معیشت کی تباہی اور غربت میں اضافے کیلئے پاکستان کو فیٹف کی بلیک لسٹ تک میں شامل کردیتے ۔ حال یہ ہے کہ این آر او کیلئے یہ لگاتار حکومت گرانے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میں واضح کردوں، کچھ بھی ہوجائے !میری حکومت این ار او نہیں دے گی، این آراودینا اس مینڈیٹ سے غداری کے مترادف ہوگا جو ہمیں ملکی دولت لوٹنے والوں کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے ملا۔ یہ قومی خزانے پرڈاکہ ڈالنے والوں کے محاسبے کے حوالے سے قوم کااعتماد مجروح کرنے کے مترادف ہوگا۔مشرف نے 2 سیاسی رہنماؤں کو این آر او تو دیامگراس سے قرضے کئی گنابڑھ گئے اورمعیشت تباہ ہوگئی۔اب مزید کوئی این آر اوز نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کی کوششوں کواپوزیشن سبوتاژکررہی ہے ۔اپوزیشن نے حکومت کی کوروناسے متعلق پالیسی پرتنقید جبکہ دنیانے تعریف کی۔