مکرمی! ادبِ اطفال بچوں میں تعلیمی شوق کے ساتھ ساتھ تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایک ادبِ اطفال کا لکھاری اپنے دلچسپ اور سبق آموز فن سے جہاں بچے میں کتاب دوستی کو فروغ دیتا ہے وہاں انکے مستقبل کی تعمیر میں بھی کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ماضی و حال سے واقفیت دلاتا ہے۔ انہیں زندگی میں آنیوالی مشکلات کیلئے تیار کرتا ہے۔ گزشتہ چند سال سے دنیا بھر میں ادبِ اطفال پر جتنا پاکستان کے ادیبوں نے محنت کی ہے وہ نہایت سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہے۔ نوجوان لکھاریوں کے اضافے سے نئے نئے خیالات نے پروان چڑھے جو کہ نونہالوں کی ذہانت کے عین مطابق ہے۔ پہلے ہم جہاں برسوں بعد بچوں کے نئے ایڈیشن اور کتابوں سے محظوظ ہوتے تھے اب ہر دن ہمیں ادبِ اطفال کی کتابیں اور ایڈیشن پڑھنے کو ملتے ہیں۔ بدقسمتی سے ادبِ اطفال لکھاریوں کی خدمات کو ہر حکومت نے نظر انداز کیا ہے۔ لکھاریوں اور ادب کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی مناسب اقدامات نہیں کیے جا سکے جس سے ادب اطفال کے لکھاری مشکلات سے دوچار ہیں۔ مالی وسائل کی کمی کے سبب بہت سے لکھاریوں کی تصانیف تاخیر کا شکار ہیں۔حکومتِ وقت کو چاہیے وہ لکھاریوں کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرے کیونکہ ایک لکھاری کسی بھی معاشرے کا عکاس ہوتا ہے۔ ( نعمان حیدر حامی، بھکر)