مکرمی !کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کا ایک نہ ہونا، پھر اپوزیشن جماعتوں کا حکومت پر اعتماد نہ کرنا اور حکومتی درست اقدامات پر بھی بلا وجہ تنقید کرنا کسی صورت درست نہیں، کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہوا تو وزیراعظم نے معاشی پیکج کا اعلان کر دیا،شہباز شریف مطالبہ کر رہے تھے کہ پٹرول کی قیمتیں ستر روپے کم کی جائیں تا ہم ان سے سوال کیا جائے کہ ن لیگ پاکستان کی ایک بڑی پارٹی ہے اور نہ صرف پنجاب بلکہ مرکز میں بھی ان کی حکومت رہ چکی ہے، کرونا کے خلاف جنگ حکومت اکیلے نہیں لڑ سکتی، ن لیگ نے کرونا کے لئے کیا پیکج کا اعلان کیا ؟ ن لیگ کے اراکین اسمبلی جو ووٹ لینے کے لئے حلقوں میں جاتے ہیں آج حلقوں میں نظر نہیں آتے، حلقہ این اے 125کی عوام اپنے جیتے ہوئے امیدوار سے مدد کی طلب گار ہے، حکومت کی جانب سے بار بار ہاتھ دھونے، گھروں میں رہنے، فاصلہ رکھنے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر کا کہا جا رہا ہے لیکن جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے حلقے این اے 125 مین دن میں بیس گھنٹے پانی ہی نہ آئے تو شہری ہاتھ کیسے دھوئیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کرونا کے خلاف جنگ میں وزیراعظم عمران خان جو گائیڈ لائن دیں صوبے بھی اس کی پیروی کریں اور سیاسی جماعتیں بھی وزیراعظم کے اقدامات پر تنقید کی بجائے حمایت کریں کیونکہ کرونا کے خلاف جنگ میں حکومت اکیلے کامیاب نہیں ہو سکتی اس میں سیاسی جماعتوں، عوام کو حکومت کا ساتھ دینا پڑے گا۔ (مہر بشارت صدیقی صدیقی لاہور)