غزہ ،تل ابیب(این این آئی،صباح نیوز ) اسرائیل نے 30فیصد زرخیز اراضی پر قبضہ کا آغاز کر دیا کارروائیوں میں کئی فلسطینی بھی گرفتار جبکہ الشاعر کنواں ضبط کر لیا ۔حماس نے کہا ہے کہ دشمن تین اطراف سے فلسطینی قوم پر حملہ آور ہے ،امریکی صدر کی حمایت کے سبب اسرائیل اب تک مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوا ہے ،1967 کے بعد میں اسرائیل خوشنما یہودی آبادکاری کی اصطلاح کی آڑ میں فلسطینی علاقوں پر ہلکے ہلکے قبضے کرتا رہا،فلسطینیوں کو ایک دوسرے سے جدا علاقوں میں اس قدر محدود کرنے کے بعد اسرائیل 30 فیصد زرخیز خطے پر قبضے کا منصوبہ بنا چکا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ غرب اردن پر اسرائیلی خود مختاری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ یکم جولائی سے قبضہ شروع ہونے کو ایک بار پھر خوشنما اصلاح الحاق کانام دیا گیا ہے ۔ اسرائیلی فوجیوں نے شمال مغرب میں واقع جینن شہر اور طیبہ گائوں میں ہلہ بولا اور گھروں پر پرتشدد چھاپوں کے دوران تین شہریوں ،رمین سے خالد عدنان، محمود عبدالرحمن ،الخلیل میں دو نوعمر نوجوانوں جن کی شناخت 18 سالہ موہاد حسین اور 17 سالہ الہ محمد کے نام سے ہوئی ۔یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقع مدامہ قصبے میں پانی کا ایک ’’الشاعر‘‘کنواں ضبط کر لیا اور وہاں پانی چوری کرنا شروع کردیا۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ غاصب صہیونی دشمن تین اطراف سے فلسطینی قوم پر حملہ آور ہے ، امریکی انتظامیہ قضیہ فلسطین کا وجود ختم کرنے کے لیے صہیونی ریاست کی پشت پناہی کررہی ہے ۔