مغربی کنارہ (صباح نیوز) قومی مرکز فلسطین کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل فلسطین کے 85فیصد حصے پر قابض ہے جبکہ تازہ صہیونی فوج نے تازہ پرتشدد کارروائیاں کرتے ہوئے متعددشہری گرفتار کرلئے ۔مغربی کنارہ میں صہیونی فوج نے حماس کے سینئر رہنما عمر البرغوثی کو گرفتار کیا اس دوران جھڑپیں ہوئیں ،آنسو گیس کی بھی شیلنگ کی گئی،مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے رہنما عمر البرغوثی اور اسکے بیٹے کو کوبر گائوں میں انکے گھر سے گرفتار کیا،رملہ شہر پر بھی ہلہ بولا اور ایک وکیل محمود مرار کو اسکے گھر سے اغوا کر لیا،شعفاط پناہ گزین کیمپ پر اپنے کتوں کے ساتھ ہلہ بولا اور مقامی نوجوانوں کے ساتھ الجھ پڑے ، کیمپ میں چند نوجوانوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان مسلح جھڑپیں ہوئیں۔ ،مرکزی داخلی دروازے پر اسرائیلی فوجی چوکی سے ایک خاتون سمیت 9 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا،عینی شاہدین نے مزید کہا کہ اسیر فلسطینی نوجوانوں کو کیمپ سے چوکی کے کمرے تک اپنے کپڑے اتار کر انڈروئیر میں چلنے پر مجبور کیا گیا ۔ دریں اثنا فلسطینی اعداد و شمار کے قومی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت 1948سے لیکر اب تک85 فیصد فلسطینی سرزمین پر اپنا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ جما چکی ہے ،اسرائیلی حکام نے 1976میں الخلیل کے علاقے میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ صہیونیوں کے اس اقدام کے بعد فلسطینی عوام نے مظاہروں اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کر دیا جو بعد میں غاصب صہیونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خونریز جھڑپوں کا سبب بنا۔2018 کے اختتام تک مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کی تعداد448 جبکہ اسرائیلی انتہاپسندوں کی تعداد 6 لاکھ 71 ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں سے 47 فیصد صوبہ قدس میں فلسطینی جائیدادوں پر قابض ہیں،اس رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے میں ہر1 فلسطینی کے مقابلے صہیونی انتہا پسند کی تعداد23 ہے جبکہ قدس میں ہر ایک فلسطینی باشندے کے مقابلے میں یہ تعداد بڑھ کر70 ہو جاتی ہے ۔