اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امن مخالف اسپائیلرز کی پسپائی کیلئے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ناگزیر ہے ، امن عمل کی کامیابی کیلئے ہم بلاتخصیص تمام افغان قیادت کے ساتھ روابط کے متمنی ہیں۔یہ بات انہوں نے انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر جمعہ کو ترکی میں افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران کی۔ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو، اپنی پرخلوص مصالحانہ کاوشوں کے سبب امریکہ اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد میں کامیابی حاصل ہوئی،اب یہ ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس نادر موقعے کو غنیمت جانتے ہوئے جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔دریں اثناء وزیر خارجہ نے انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے اجلاس کے موقع پر ترکی میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بورئیل سے ملاقات کی۔دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماوں نے پاکستان اور یورپی یونین کے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ملاقات میں افغان امن عمل اور غیرقانونی طورپر بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔وزیر خارجہ نے کہا جی ایس پی پلس کے تسلسل تعاون سے پاکستان اور یورپی یونین ممالک میں معیشت وتجارت مزید پروان چڑھانے میں مددملے گی،پاکستان، ایف اے ٹی ایف کی طرف سے اٹھائے گئے 27 نکات میں سے 26 نکات پر عملدرآمد مکمل کر چکا ہے ۔توقع ہے کہ فیٹف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی سنجیدہ کاوشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے گرے لسٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔دونوں رہنماوں نے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019کے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات سے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کو آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ یورپی یونین غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔وزیر خارجہ اور اعلی ٰنمائندے کا پاکستان اور یورپی یونین کے مابین،اعلی سطح رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔شاہ محمود قریشی نے فلسطینی وزیر خارجہ ،ڈاکٹر ریاض المالکی کے ساتھ ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، 1967 سے قبل کی سرحدی صورت حال اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے ، پاکستان، فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے ،وزیر خارجہ نے فلسطینی ہم منصب کو، مسئلہ فلسطین کے پر امن حل کیلئے پاکستان کی جانب سے کی گئی سفارتی کاوشوں سے آگاہ کیا۔