انڈونیشیا(نیٹ نیوز)مسلم آبادی والے دنیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا کے پارلیمنٹ نے شدید تنقید کے بعد لڑکیوں کی شادی کے لیے نئے قانون کی منظوری دے دی۔نئے قانون کے تحت اب انڈونیشیا میں لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر 19 برس ہوگی۔ اس سے پہلے 16 برس مقرر تھی لیکن اگر والدین اور لڑکی کی رضامندی ہو تو لڑکیاں اس سے کم عمر میں بھی شادیاں کر سکتی تھیں۔لڑکیوں کے حقوق اور ’چائلڈ میرج‘ کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے حکومت کی جانب سے شادی قوانین میں کی جانے والی تبدیلی کا خیر مقدم کیا ۔
انڈونیشیا میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 16 سے بڑھا کر 19 سال مقرر
جمعرات 19 ستمبر 2019ء
انڈونیشیا(نیٹ نیوز)مسلم آبادی والے دنیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا کے پارلیمنٹ نے شدید تنقید کے بعد لڑکیوں کی شادی کے لیے نئے قانون کی منظوری دے دی۔نئے قانون کے تحت اب انڈونیشیا میں لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر 19 برس ہوگی۔ اس سے پہلے 16 برس مقرر تھی لیکن اگر والدین اور لڑکی کی رضامندی ہو تو لڑکیاں اس سے کم عمر میں بھی شادیاں کر سکتی تھیں۔لڑکیوں کے حقوق اور ’چائلڈ میرج‘ کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے حکومت کی جانب سے شادی قوانین میں کی جانے والی تبدیلی کا خیر مقدم کیا ۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعرات 19 ستمبر 2019ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں