انڈونیشیا(نیٹ نیوز)مسلم آبادی والے دنیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا کے پارلیمنٹ نے شدید تنقید کے بعد لڑکیوں کی شادی کے لیے نئے قانون کی منظوری دے دی۔نئے قانون کے تحت اب انڈونیشیا میں لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر 19 برس ہوگی۔ اس سے پہلے 16 برس مقرر تھی لیکن اگر والدین اور لڑکی کی رضامندی ہو تو لڑکیاں اس سے کم عمر میں بھی شادیاں کر سکتی تھیں۔لڑکیوں کے حقوق اور ’چائلڈ میرج‘ کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے حکومت کی جانب سے شادی قوانین میں کی جانے والی تبدیلی کا خیر مقدم کیا ۔