اسلام آباد (92 نیوزرپورٹ،سپیشل رپورٹر،صباح نیوز) عمران خان دور کی کابینہکے سابق وزراء کو وزیراعظم شہباز شریف کی نئی کابینہ پسند نہ آئی اور ارکان کو ڈاکو قراردیدیا۔گزشتہ روز وفاقی وزرا نے ایوان صدر میں حلف اٹھایا تو سابق وزرا نے تنقیدی ٹویٹس شروع کردیں۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما وسابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے ٹویٹ میں کہا کہ چوں چوں کا مربہ، کابینہ ارکان کے نام پڑھیں لگتا ہے سنڑل جیل کا حاضری رجسٹر ہے ، ڈاکو کابینہ میں شامل ہوگئے ،ایک اورٹویٹ میں فوادچودھری نے کہاکہ وزیراعظم سمیت کابینہ کے 24 ممبر ضمانتوں پر رہا ملزم ہیں،نئی کابینہ سے چیئرمین سینٹ کے بجائے آئی جی جیل خانہ جات اگر حلف لیتا تو دنیا کو زیادہ اچھا اور واضح پیغام دیا جا سکتا تھا،کلبھوشن ہی جیل میں رہ گیاباقی تو سب وزیر بن گئے ہیں۔ایک ٹویٹ میں فواد چودھری نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت صرف تین ووٹوں پر کھڑی ہے ۔ آئین کے مطابق صدر مملکت کسی بھی وقت نام نہاد حکومت کو اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں۔ اختر مینگل کی کابینہ میں شمولیت نہ ہونے کے بعد اگر وہ اعتماد کا ووٹ نہیں دیتے تو کرائم منسٹر کی حکومت فارغ ہو جاتی ہے ۔سابق مشیرپارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ ملکی تاریخ کے پہلے امپورٹڈ وزیراعظم کی تقریباً ساری امپورٹڈ کابینہ عدالتی ضمانت پر ہے ، اب تمام فیصلے سمریوں کے بجائے ضمانتی بونڈز پر ہونگے ۔ سابق وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ نئی کابینہ میں شامل شازیہ مری جعلی ڈگری کیس، قادر پٹیل ہاکس بے زمین کیس اور حنا ربانی بجلی چوری کیس میں شامل ہیں۔ خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف اور مسلم لیگ ن کے تمام وزرا ضمانت پر ہیں، لسٹ بہت لمبی ہے ، خوش آمدید پرانا پاکستان۔علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے ٹویٹ میں امپورٹڈ حکومت نامنظور کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ پشاور اور کراچی جلسوں کے بعد عمران خان کی دن بدن بڑھتی مقبولیت سے مخالفین کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئی ہیں، یہ لوگ الیکشن اب کسی صورت روک ہی نہیں سکتے ۔ ابھی مینار پاکستان پر عوام بڑا فیصلہ کرنے جار ہے ، نئے انتخابات اب ہوکر رہیں گے ۔