لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں بجلی کے لٹکتے تاروں سے ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف درخواست پر لیسکو اور واپڈا حکام سے لٹکتی اور ننگی تاروں سے ہونے والے حادثات سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔ محمد شہزاد خان شیوا کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ بجلی کی لٹکتے اور ننگے تاروں سے کئی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ واپڈا اور لیسکو کی غفلت سے کئی شہری معذوری کی زندگی گزار رہے ہیں درخواستگزار وکیل نے نشاندہی کی کہ ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے کوئی اختیاطی تدابیر ہوئیں اور نہ ذمہ داران کا تعین ہو سکا درخواستگزار وکیل نے قانونی نقطہ اٹھایا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جس میں بظاہر حکومت ناکام دکھائی دیتی وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو بجلی سے تاروں سے ہونے والے حادثات کے لیے احتیاطی تدابیر کا حکم دے وکیل نے مزید استدعا کی کہ عدالت حکومت کو حادثات کے ذمہ داران کا تعین کر کے سزا دینے کے بھی احکامات جاری کرے عدالت نے درخواست پر لیسکو اور واپڈا حکام سے لٹکتی اور ننگی تاروں سے ہونے والے حادثات سے متعلق 17 جنوری کو تفصیلات طلب کر لیں