اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)بھارت میں 11 ہندوئوں کے قتل کے معاملہ پر پاکستان ہندو کونسل نے عالمی عدالت انصاف جانے کا اعلان کردیا ، اس حوالے سے جلد سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن کی جائے گی۔اتوار کو پریس کانفرنس میں پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ جب قتل ہونے والے ہندوئوں نے جاسوس بننے سے انکار کیا تو را نے انہیں قتل کردیا۔ بھارت میں پاکستان میں جاسوسی سے انکار پر قتل ہونے والے گیارہ پاکستانیوں کے قتل پر اسلام آباد میں بھرپور احتجاج کے بعد پاکستان ہندو کونسل نے دوسرے مرحلے کا اعلان کردیا۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے قتل ہونے والے خاندان کی خاتون شری متی مکھی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہندوئوں کے احتجاج نے عالمی سطح پر مودی حکومت کا چہرہ بے نقاب کیا ۔اب اس مسئلے کو عالمی عدالت انصاف اور سپریم کورٹ لیکر جائوں گا۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی ہندوئوں کو جاسوس بننے سے انکار پر قتل کیا ،حکومت سے اپیل ہے کہ پاکستان انٹر نیشنل کورٹ میں فورم بنائے ،ہم نے بھارت سے حساب لینا ہے ،گورنمنٹ کیس کو انٹر نیشنل کورٹ لے جانے میں ہماری مدد کرے ، کیس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کورٹ میں لیکر جانے کیلئے وکلاء سے مشاورت شروع کردی ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف دلوایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مذہب ہو انسانیت سے محبت کا درس دیتا ہے ،بھگوان، خدا کا نام لیکر شروعات اچھی کرنی چاہئیں ،مودی رام کا نام لیکر مندر بنانے گئے ،مجھے بھی دعوت دی گئی، جسے میں نے مسترد کیا کہ مسجد گراکر مندر بنانا کہاں کی انسانیت ہے ،نیک نیتی سے دھرم کے راستے پر چل کر خطہ کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے ،انٹرنیشنل میڈیا میں چیزیں چھپتی نہیں ،مقبوضہ کشمیرمیں 35 اے خاتمہ کے بعد کشمیریوں کے حقوق سلب کرلیے گئے ،مودی سے کہوں گا بھگوان کا نام لیتے ہو تو اچھے کام کریں ۔قتل ہونے والے گیارہ پاکستانی ہندوئوں کی رشتہ دار خاتون شریمتی مکھی نے کہا انہیں بتایا جائے 11 کو تو قتل کردیا گیا باقی جو5وہاں ابھی موجود ہیں وہ کس حال میں ہیں، کہیں ان کو بھی قتل نہ کردیا جائے ۔ شریمتی مکھی نے کہا کہ انصاف نہ ملا تو وہ خود سوزی کرلیں گی۔ وہ بھارت کا ظلم آشکار کرنے کیلئے امریکہ و یورپ میں بھی آواز اٹھائیں گی۔