نیویارک(صباح نیوز، آن لائن ،نیٹ نیوز) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین اور حکومت پاکستان سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ سلامتی کونسل کی جانب سے سٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے مؤقف کا عالمی سطح پر اعتراف ہے ۔سلامتی کونسل نے دہشت گردی میں ملوث عناصر ، ان کے سہولت کاروں ، معاونین اور حامیوں کوقانون کے شکنجے میں لانے پر زور دیاہے ،مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی مجرمانہ اور غیرمنصفانہ فعل ہے ، دہشت گردی بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہے ،کونسل کے اراکین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام ریاستیں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت پاکستان کیساتھ تعاون کریں۔سلامتی کونسل میں اس مذمتی بیان کا مطالبہ چین کی جانب سے کیا گیا تھا جس کی تمام اراکین نے متفقہ طور پر حمایت کی۔بھارت نے سلامتی کونسل کے مذمتی بیان کو رکوانے کی بھرپور کوشش کی لیکن نا کا م رہا ، سلامتی کونسل میں بھارتی سفارتکاری کو منہ کی کھانا پڑی، مودی حکومت کے ہزار جتن اور کوششوں کے باوجود سلامتی کونسل کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی گئی، سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کی منفی سفارت کاری کے باوجود اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، صدر جنرل اسمبلی اور کئی ممالک پہلے ہی اس واقعہ کی مذمت کر چکے ہیں،اس بیان سے ہندوستانی میڈیا کا جھوٹ بھی بے نقاب ہوا جو سلامتی کونسل کی اس معاملے پر خاموشی کا پروپیگنڈا کر رہا تھا جبکہ سلامتی کونسل میں متنازعہ کورونا قرارداد منظور کرلی گئی ،یہ وہ قرارداد ہے جس پر امریکہ اور چین کے مابین ایک طویل عرصے سے تنازعہ چلا آ رہا تھا کہ اس میں عالمی ادارہ صحت کا تذکرہ شامل کیا جائے یا نہیں ، اب سلامتی کونسل نے جرمنی کی قیادت میں اس کی منظوری دیدی ،کورونا کے بحران کے دوران دنیا بھر میں ہتھیاروں کی خاموشی کو یقینی بنانے سے متعلق قرارداد کی منظوری دے کر سلامتی کونسل نے مہینوں سے امریکہ اور چین کے مابین تنازع کا باعث بنے ہوئے ایک اہم موضوع پرعالمی برادری کی تشویش دور کرنے کی کوشش کی ہے ۔ فرانس اور تیونس کی طرف سے پیش کردہ قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کورونا وباء کے دوران مسلح تنازعات روکنے کے مطالبے کی حمایت کی گئی ہے ۔