مکر می ! تعلیم سے مراد ہیرویے میں تبدیلی جبکہ تربیت سے مراد ہیمثبت رویہ ہے ۔ مثبت سوچ کا فقدان ہی ہمیں تربیت سے کوسوں دور لیتا جا رہا ہے۔اگر قوموں نے ترقی کرنی ہے تو تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی برابر خیال رکھنا ہوگا۔تاریخ گواہ ہے کہ جن قومو ں نے تربیت پر زیادہ توجہ دی ہے آج وہی اقوام ترقی کے اعلی درجے پر قائم ہیں۔جس کی ایک مثال یورپ کے بہت سے ممالک ہیں۔اگر ایسا نہیں ہے تو ہمارے پروفیسرز اپنے لیکچرز میں یورپی مفکرین کی مثالیں کیوں پیش کرتے ہیں؟۔ یورپی ممالک کی ایمانداری کے حوالے دیتے ہیں۔ہم یہ کیوں کہتے ہیں کہ وہاں کے لوگوں میں انسانیت بہت ہے اور وہ انسانیت کی بہت قدر کرتے ہیں۔کیوں مصری مذہبی فلاسفر عبدہ نے یورپ کے سفر سے واپسی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے یہاں کلمہ گو تو دیکھے ہیں مگر مسلمان نہیں لیکن یورپ میں میں نے مسلمان دیکھے ہیں لیکن کلمہ گو نہیں۔گویا انسانیت کی قدر وہی لوگ جانتے ہیں جن کی تربیت اعلی اقدار پر ہوئی ہو۔ (مرادعلی شاہدؔ دوحہ قطر)