اسلام آباد (نامہ نگار، 92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں)احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں طلبی کے باوجود مسلسل غیرحاضری پر سابق صدر آصف علی زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور انکی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی جبکہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی بھی شروع کر دی۔گزشتہ روزاحتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت شروع کی تو وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے دن ہیں اورمیرے موکل کی عمر زیادہ ہے ۔ جس پر جج نے کہا کہ آصف علی زرداری کو کورونا ہے تو نہیں جو رپورٹ پیش کی وہ غیرمطمئن ہے ۔نیب پراسیکیوٹرنے استدعا کی کہ آصف علی زرداری سے رعایت نہ کی جائے ، انکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں اور یوسف رضا گیلانی کا استثنیٰ بھی ختم کیا جائے ۔عدالت نے سابق صدرکے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے توفاروق ایچ نائیک نے کہا کہ وارنٹ جاری نہ کئے جائیں ، آصف علی زرداری پاکستان کے صدر رہے وہ کہیں نہیں بھاگ رہے ، آئندہ سماعت پرپیش ہوجائیں گے ۔جس پرجج نے ریمارکس دیئے آرڈر کردیا ، اب واپس نہیں ہوگا ، کریمنل کیس ہے ملزم کو پیش تو ہونا پڑیگا۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر نے نوازشریف کو دفترخارجہ کے ذریعے سمن برطانیہ بھجوانے کی رپورٹ پیش کی۔ جس پر جج نے کہا کہ نوازشریف کی عدم پیشی پراشتہارجاری کررہے ہیں۔نوازشریف دانستہ عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہے ۔بعدازاں عدالت نے مزید سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر اورسابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پہلے کی طرح آصف علی زر داری بری ہونگے ۔عدالتوں میں رش ہوتا ہے تو آصف زرداری کو بھی کورونا ہو سکتا ہے ۔