مکرمی !جس دن غریب کے گھر بیٹی پیدا ہوتی ہے اسی دن سے و ہ اپنے اخراجات کم کر دیتا ہے ۔بیماریوں میں ادویات ،خوشی کے موقع پر کپڑے خریدنے میں بھی کفایت شاری شروع کر دیتا ہے تاکہ بیٹی کی شادی کا جہیز تیار کیا جا سکے۔ اس کی بنیادی وجہ شادیو ں پر جو چیزیں زیادہ تر استعمال کی جاتی ہیں جیسے سونا،کپڑے و دیگر قیمتی سامان جو کہ دوسرے ممالک سے آتا ہے۔ اسے ملکی معیشت پر بوجھ پڑتا ہے ۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جب لڑکے والے حق مہر دیتے ہیں وہ لکھا جاتا ہے، کہ اتنا حق مہر ہے تو پھر لڑکی کا جہیز کیوں نہیں لکھا جا تاکہ لڑکی والو ں کی طرف سے اتنا جہیز دیا گیا ہے ۔حکومت پاکستان کو چاہیے کہ شادی ایکٹ کے متعلق بنائے گئے قوانین پر جو صرف کاغذات کی حد تک ہیں ان پر سختی سے عمل درآمد کر وائے تاکہ کوئی باپ قرضے کے بو جھ تلے نہ دبے اورہر بیٹی کی شادی بروقت ہو جائے ۔ (سراج شاہ کھگہ)