اسلام آباد (خبر نگار،92نیوزرپورٹ)جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس عائشہ ملک سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب پیر کو سپریم کورٹ میں ہوئی جس ۔میں عدالت عظمی کے ججوں کے علاوہ اٹارنی جنرل پاکستان ،وکلاء اور عدالت کے سٹاف نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ حلف اٹھانے کے بعد جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بن گئی ۔جسٹس عائشہ ملک تین جون 1966کو پیدا ہوئیں اور تعلیم حاصل کرنے کے بعد بطور پروفیشنل وکیل اپنے کیریئر کا آغاز کیا ۔بطور وکیل انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر کے مقدمات میں اپنا لوہا منوایا ۔کارکردگی کی بنیاد پر 27مارچ 2012کو لاہور ہائی کورٹ کی جج مقرر ہوئیں۔ ہائی کورٹ جج کی حیثیت سے بہترین کارکردگی پر چیف جسٹس نے انھیں سپریم کورٹ لانے کے لیے نامزد کیا۔ بطور جج سپریم کورٹ عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ جون 2033میں ریٹائر ہوں گی ،انھیں چیف جسٹس بننے کا موقع بھی ملے گا۔تقریب حلف برداری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جسٹس عائشہ ملک اپنی قابلیت کی بنیاد پر جج بنی ہیں، ہم کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیں گے ۔ صحافی نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ جسٹس عائشہ ملک کے نام پر بطور جج غور کیا گیا یا بحیثیت خاتون جسکے جواب میں انہوں نے کہا کہ خاتون۔اس موقع پر اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے ملک کی تاریخ میں پہلی خاتون جج سپریم کورٹ میں تعینات ہوئی ہیں جو سب کیلئے خوشی کی بات ہے ۔ آج پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں آبادی کا حقیقی معنوں میں عکس نظر آئیگا، یہ بہت پْرمسرت موقع ہے ۔