نیویارک،اسلام آباد،لاہور( ندیم منظور سلہری سے ،خصوصی نیوز رپورٹر،سٹاف رپورٹر،این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کا مقدمہ لڑا جس پر جنگ بندی کی صورت میں کا میابی ملی۔گزشتہ روزوزیر خارجہ امریکہ سے وطن واپس پہنچے تو اسلام آباد ایئرپورٹ پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے انکا شاندار استقبال کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جس مقصد کیلئے وزیراعظم نے بھیجا تھا اس میں کا میابی ملی۔ عمران خان کو خراج تحسین پیش اورپوری قوم کاشکریہ ادا کرتاہوں ۔وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا انکی آواز سنی گئی اور جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلایاگیا۔ہمارا پہلا مقصد تھاکہ فلسطین میں خون ریز ی کو روکا جائے ۔ جنرل اسمبلی میں پاکستان کا فلسطین پر موقف شاندار انداز میں پیش کیا،اجلاس کی پہلی ہی نشست میں سیز فائر کا اعلان ہوا جبکہ سلامتی کونسل کے چاروں اجلاس بے نتیجہ رہے ۔ہم نے دنیا کی سب سے بڑی پارلیمنٹ میں فلسطین کا مقدمہ لڑا۔ اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے تقدس کوپامال اور معصوم فلسطینیوں کو شہید کیا ۔فلسطین سے سامنے آنیوالی ویڈیوز نے پوری دنیا کو ہلا کررکھ دیا ۔قبل ازیں نیویارک میں امریکن پاکستانی کاروباری افراد سے خطاب میں شاہ محمود نے کہا کہ ہمیں اپنی موثر خارجہ پالیسی کیلئے مضبوط معیشت کی ضرورت ہے ، اسی مقصد کے تحت اقتصادی سفارتکاری پر توجہ مرکوزہے ۔پانچ، چھ بنیادی شعبوں میں لوگوں کو سرمایہ لگانے اور منافع کمانے کی ترغیب دے رہے ہیں ۔ پیسہ کمانا گناہ نہیں، پیسہ چرانا گناہ ہے ۔ ہمارے ہاں بدقسمتی سے پیسہ چرایا جاتا رہا،ہماری اپروچ مختلف ہے ۔ وہ ایک بار پھر نام لئے بغیر جہانگیر ترین گروپ پر برہم نظر آئے اور ایک بار پھر تیتر بٹیر کے الفاظ استعمال کئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے تخفیف غربت میں مصروف ہیں ۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیساتھ شراکت داری چاہتے ہیں۔ اپنے بیانیے کی موثر تشہیر کیلئے پبلک ڈپلومیسی کے تحت سٹریٹجک کمیونیکیشن ڈویژن قائم کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے امریکی کانگریس کی رکن و چیئرپرسن پاکستان کاکس شیلا جیکسن لی کیساتھ ٹیلیفونک رابطہ کر کے پاک امریکہ تعلقات،افغانستان اور خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور واضح کیا کہ پاکستان امریکہ کیساتھ دو طرفہ شراکت داری کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ۔ شیلا جیکسن نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی مفاد پر مبنی روابط کے فروغ کیلئے پرامید ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے امریکی سینیٹر کرس وان ہولین سے ملاقات میں افغانستان اور خطے کی صورتحال سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا، امریکہ کیساتھ قریبی تجارت اور سرمایہ کاری روابط کے فروغ پر زور دیا ۔ سینیٹر کرس نے افغان امن عمل کی حمایت پر پاکستان کو سراہا جبکہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کیلئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان بھرپور معاشی روابط کی شدید ضرورت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ایک انٹرویو میں شاہ محمود نے جہانگیر ترین کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ ساتھ ہیں اور نہیں بھی، خان ہمارا لیڈر ہے ، خان پر اعتماد ہے اور پھر اگرمگر؟ اگر اعتماد ہے تو پھر مکمل بھروسہ کرو، عمران خان نے کہاکہ وہ انتقام نہیں لینا چاہتے ۔مافیا بلیک میل کرتا آیا ہے ، میں عمران خان سے کہتا ہوں، ڈٹ جاؤ۔شاہ محمود نے تحریک انصاف نیو یارک چیپٹر کی تقریب میں بھی شرکت کی، چیپٹر صدر رانا جاوید، نائب صدرامجد نواز صدیقی ، سیکرٹری جنرل شاہد رانجھا نے وزیر خارجہ کا استقبال کیا۔ شرکا نے سیز فائر کی صورت میں فلسطین امن سفارتی مشن کی کامیابی پر وزیر خارجہ کو مبارکباد دی۔ پاکستانی سفارتخانہ کے زیر اہتمام پاکستانی امریکن نوجوانوں سے ملاقات میں شاہ محمود نے کہا کہ ہماری حکومت نوجوانوں کیلئے بہت سے نئے منصوبے متعارف کرا رہی ہے ۔وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر وزیر خارجہ شاہ محمود فلسطین امن سفارتی مشن کیلئے دورہ نیویارک مکمل کرنے کے بعد واپس وطن روانہ ہوئے توجان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم ،امریکہ میں پاکستانی سفیر اسد مجید نے الوداع کیا۔ صدر نیشنل مشائخ کونسل خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے شاہ محمود سے ٹیلیفون پر فلسطین ،کشمیر اور امت مسلمہ کے مسائل پر گفتگو کی۔