مکرمی!ربیع الاوّل کا مہینہ برکات و سعادتوں کا منبع ہے۔ اس ماہ مبارک میں حضورِانور سرور کونین حضرت محمدؐکی ولادت با سعادت ہوئی ۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری دنیا کے لئے نمونہ بن کرتشریف لائے۔آپؐ جیسا کوئی تھا اور نہ ہی آئندہ آئے گا۔ نبی اکرم سرکار دو عالمؐ کی دنیا میں تشریف آوری انسانیت کے لئے ایک عظیم نعمت ہے۔ جس کا مقابلہ دنیا کی کوئی نعمت نہیں کر سکتی۔ آپؐ قاسمِ نعمت ہیں کہ دنیا کو ساری عطائیں آپؐ کے صدقے میں ملتی ہیں۔آپؐ نے علم و نور کی ایسی شمعیں روشن کیں کہ جس نے عرب جیسے علم و تہذیب سے عاری معاشرے میں جہالت کے اندھیروں سے نکال کر تہذیب یافتہ معاشرہ بنا دیا۔ ماہ ربیع الاوّل کا چاند نظر آتے ہی پوری دنیا میں آقائے دو جہاںؐ کی ولادت باسعادت کی خوشی میں پورے عالم اسلام میں محافل میلاد منعقد کی جاتی ہیں۔میلاد شریف کی حقیقت، حضورؐ کی ولادت پاک کا واقعہ بیان کرنا، آپؐ کے معجزات،حضرت حلیمہؒ کے ہاںپرورش حاصل کرنے کے واقعات بیان کرنااور سیرت پاک کا بیان خواہ تنہائی میں ہو یا مجلس میں، شعر میں ہو یا نثر میں،کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر جس طرح بھی کیا جائے اس کو میلاد شریف ہی کہا جائے گا۔حضور نبی پاکؐ کی دنیا میں تشریف آوری پر خوشیاں منانا ہماری اسلامی روایات کی آن اورشان ہے۔ (اللہ ڈتہ انجم،لودھراں)