سرینگر ،لاہور،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، سٹاف رپورٹر ،سپیشل رپورٹر) مقبوضہ کشمیرکی جیل میں بھارتی فوج کے ہاتھوں قید تحریک حریت کشمیر کے رہنما 80 سالہ محمد اشرف صحرائی انتقال کر گئے ۔پاکستان نے حریت رہنما اشرف صحرائی کی بھارتی قید میں شہادت( پر غم وغصے کا اظہار کیا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال کی کال دی گئی ہے ،دفتر خارجہ پاکستان زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ کشمیریوں پر جعلی مقدمات یواین قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ،پروفیسر خورشید احمد اور دیگر رہنمائوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اشرف صحرائی کی شہادت سانحہ ہے ۔ترجمان حریت کانفرنس کے مطابق محمد اشرف صحرائی دو برس سے کورٹ بلوال جیل میں قید تھے ، مسلسل قید اور صحت کی سہولیات نہ ہونے کے باعث وہ شدید علیل تھے ، جیل میں طبیعت شدید خراب ہونے پر بھارتی فوج نے ایک روز پہلے انہیں ہسپتال منتقل کیا تھا۔کچھ عرصہ پہلے محمد اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی بھی بھارتی قابض افواج کی حراست میں شہید ہوگئے تھے ،غلام محمد صفی کے مطابق محمد اشرف صحرائی کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں تھی،دوسری جانب اشرف صحرائی کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انہیں چیئرمین تحریک حریت کی سری نگر میں تدفین کی اجازت نہیں دی جا رہی، امکان ہے کہ اشرف صحرائی کو کپواڑہ میں ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کیا جائے گا۔دریں اثنا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس دکھ بھری گھڑی میں میری دعائیں اور ہمدردیاں مرحوم اشرف صحرائی کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں ۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہاہے کہ اشرف صحرائی کو ناسازی طبع، کورونا بحران کے باوجود انہیں مخدوش حالات میں پابند سلاسل رکھا گیا،اطلاعات ہیں کہ کچھ کشمیری رہنماؤں کو جیلوں میں پہلے ہی کورونا کا مرض لاحق ہو چکا،حریت رہنما آسیہ اندرابی، یاسین ملک، شبیر احمد شاہ بھارتی حراست میں ہیں،ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، نعیم احمد خان، ایاز اکبر بھی پابند سلاسل ہیں، بھارتی طرز عمل عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، پاکستان، بھارتی جبر سے آزادی کی جدوجہد کرنے والے کشمیری عوام کی حمایت کرتا رہے گا۔لاہورسے سٹاف رپورٹر کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اشرف صحرائی کی شہادت پر انکے خاندان اور کشمیری قیادت کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور یہ خطہ ضرور ایک روز پاکستان کا حصہ بنے گا۔ پروفیسر خورشید کا کہنا تھا کہ اشرف صحرائی گزشتہ 60 سال سے تحریکِ آزادی کشمیر کی اگلی صفوں کے مجاہد تھے ۔حریت رہنما علی گیلانی نے کہا کہ کشمیر کی سرزمین مایہ ناز فرزند سے محروم ہوگئی ۔صدر مسلم لیگ (ن) شہبازشریف نے کہا پورا پاکستان اشرف صحرائی کی قابل قدر جدوجہد اور عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہے ۔