کراچی ،اسلام آباد،لاہور (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ،سپیشل رپورٹر،این این آئی،آن لائن،صباح نیوز)اپوزیشن اور مذہبی جماعتوں نے وزیراعظم کے ریلیف پیکیج کو فراڈ قرار دیتے ہوئے فوری طور پر استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان نے جو اعلانات کیے ،وہ نیا لالی پاپ ہے ۔وزیراعظم کا پیکج سوائے مذاق کے اور کچھ نہیں، آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد رعایت سے صرف چھ ماہ کے لئے کچھ خاندانوں کو فائدہ ہوگا، 20 کروڑ کی آبادی کیلئے 30 فیصد رعایت بہت کم اور کافی تاخیر سے ہے ۔سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ 3 سال بعد بھی پرانے وعدے کئے جا رہے ہیں ،مہنگائی خطاب سے نہیں، کارکردگی سے کم ہوگی۔شازیہ عطا مری نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کا خطاب سبز خواب دکھانے کی واردات ہے ، آٹا ، چاول اور گھی سستے کہاں ملیں گے غریب ڈھونڈتا پھرے گا۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا ریلیف پیکج کا اعلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہاہے کہ وزیراعظم کا خطاب عوام کو ریلیف کے اعلان کے بجائے زخموں پر نمک پاشی تھا،حکومت نے 22 کروڑ پاکستانیوں کو سبسڈی کا مستحق بنا دیا ہے ، وزیراعظم عالمی مہنگائی کی کہانیاں سنانا شروع ہو گئے ۔لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ عمران خان نے ریلیف نہیں تکلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے ، مہنگائی کا نیا تباہ کن طوفان ہوگا ،یہ ریلیف پیکیج نہیں بلکہ فراڈ پیکیج ہے ،عمران خان کا استعفیٰ ہی عوام کیلئے بڑا ریلیف پیکیج ہوگا، مہنگائی کم ہو جائیگی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ رواں برس برآمدات میں 9 فیصد جبکہ درآمدات 39 فیصد اضافہ ہوا۔ جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹرپروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے لیے قوم کو بھاشن دینے کی کیا ضرورت تھی، مہنگائی کے سونامی میں ڈوبی قوم پر مہنگائی کا بم گرانے کی بشارت دی گئی ۔سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ وزیر اعظم نے مزید مہنگائی کا اعلان کیا ،پٹرول مہنگا ہوگا تو ہر چیز میں اضافہ ہوگا، غریب کو کھانے پینے کی اشیا سستی چاہیئں۔