اسلام آباد، ملتان (وقائع نگار خصوصی، سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے میرے بیان کو سکھ برادری کے جذبات سے منسوب کرنا انتہائی گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی کوشش ہے ، میں نے صرف بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر بات کی تھی، کرتارپور کوریڈور کا تاریخی اقدام خلوص نیت کے تحت کیا گیا۔اتوار کو سوشل میڈیا ٹوئٹر پر جاری پیغام میںوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج کی ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کے حوالے سے میرے بیان کو سکھ برادری سے منسوب کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ سکھ برادری کو پاکستان سے متنفر کرنے کی مذموم سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ ہم سکھ برادری کے جذبات کا مکمل احترام کرتے ہیں۔کرتارپور کوریڈور کھولنے کا فیصلہ سکھ برادری کی خواہشات کے تحت کیا گیا۔پاکستان خلوص نیت کے تحت اس اقدام کو آگے بڑھائے گا۔ میرا بیان پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کے تناظر میں تھا اور صرف پاک بھارت مذاکرات کے لیے ہی مخصوص تھا لیکن اس بیان کو سکھ برادری سے منسوب کرنے کی کوشش کی گئی، ہم سکھ برادری کے جذبات کا بے حد احترام کرتے ہیں حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرنے یا تنازعات پیدا کرنے سے ان میں دراڑ پیدا نہیں کی جاسکتی۔ علاوہ ازیں ملتان میں اپنے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا پی پی رہنما زرداری کی کرپشن چھپانے کیلئے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کررہے ہیں۔ قوم جانتی ہے پی پی قیادت نے دورہ اقتدار میں ملک کو مضبوط کیا یا اپنے آپ کو مضبوط کیا ۔احتساب کا وقت آیا ہے تو تحریک انصاف پر تنقیدیاد آگئی۔ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ بڑے بڑے لٹیروں پر ہاتھ ڈالا گیا۔ جن لوگوں نے ملکی خزانہ لوٹا اورقومی وسائل کا بے دردی سے استعمال کیا ان کا احتساب ہوگا۔ عمران خان کی قیادت میں مضبوط ، گرین اور خوشحال پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ حکومتی پالیسیوں کے دور رس اثرات مرتب ہونگے اور عوام کوخوشگوار تبدیلی محسوس ہوگی۔ حکومت نے پہلے 100دنوں کا ایجنڈا سمت درست رکھنے کیلئے قائم کیا تھا۔ 100روز گزرنے کے بعد وزراء کی کارکردگی رپورٹس سے پتہ چلا حکومت صحیح رستے پر چل رہی ہے ۔ گڈگورننس کیلئے ہر شعبے میں ریفارمز پیش کریں گے ۔ عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ،عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں گے ۔ بنائی گئی پالیسیوں پر پانچ سال ایمانداری سے عمل کریں گے ۔ سابقہ حکومت نے پانچ سال تک وزیر خارجہ کا تقرر نہ کرکے ملک دشمنی کی،وزارت خارجہ کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے ۔