کراچی /لاہور( این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نعیم ساجد نے کہا ہے کہ حکومت زیر و ریٹنگ رجیم کے معاملے پر مذاکرات کے ذریعے درمیانی راستہ نکالے ، مشکلات کی وجہ سے انڈسٹری بند ہو رہی ہے جس سے روزگار کے مواقع بھی کم ہو رہے ہیں ،برآمدات کے فروغ کیلئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جامع پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے ،ستمبر میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کیلئے فنڈز کے اجراء میں تاخیر سے مشکلات کا سامنا ہے ۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے زونز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قائمقام سینئر وائس چیئرمین کامران رضی، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،سینئر ممبر ریاض احمد ،سعید خان ، اکبر ملک سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ اجلاس میں کارپٹ انڈسٹری خصوصاًزیر ریٹنگ رجیم کے خاتمے اور 17فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کی وجہ سے درپیش مشکلات اور کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔اس موقع پر عبد اللطیف ملک نے اپنی قیادت میں وفد کی چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو شبر زیدی سے ہونیوالی ملاقات کے حوالے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کو باور کرایا گیا ہے کہ کارپٹ کاٹیج انڈسٹری ہے اس پر 17فیصد ٹیکس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ملاقات میں ہمارے موقف اور تحفظات کو سنا گیا ہے اور امید ہے کہ حکومت کی جانب سے مثبت رد عمل ظاہر کیا جائے گا۔