مکرمی! اقوام متحدہ میں بھارتی مندوب نے سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے جموں و کشمیر کے معاملے کو مستقل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کورکن ممالک نے یہ کہ کر رد کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے یکطرفہ طور پر نہیں ہٹایا جا سکتا۔ ایجنڈا آئٹم اس وقت ہٹایا جاسکتا ہے، جب تک یہ مسئلہ فریقین کے درمیان حل نہ ہو جائے، اسے سلامتی کونسل کے ایجنڈا آئیٹم کے طور پر حذف نہیں کیا جاسکتا۔ اس ایجنڈے میں تبدیلی صرف 15 رکنی کونسل کے متفقہ فیصلے سے ہی ممکن ہے۔سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کی مسلسل بازگشت اور خاص طور پر گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد ہونے والے اجلاسوں میں مسلسل بھارتی سبکی کی وجہ سے بھارتی مندوب بہت سیخ پا ہوئے ہیں۔ اسی غصہ میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جو بار بار خود کو 'بین الاقوامی امن میں فعال کردارادا کرنیوالوں میں شامل ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے پاکستان امن کا داعی نہیں، بلکہ عالمی سطح پر شدت پسندی کا مرکز ہے۔ پاکستان سلامتی کونسل میں چین کی آڑ لے کر فرسودہ مسئلہ کشمیر کے ایجنڈے کو استعمال کرتا ہے۔بھارت مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے ہٹانے میں مسلسل ناکام ہورہا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل تاحال 16 قرار دادیں پاس کر چکی ہے اور پاکستان مسلسل سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر کے معاملے پر بات چیت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ (شہزاد احمد، ملتان)