مکرمی! بازار میں اشیائے خورد و نوش کی روزبروز بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عام آدمی کا جینا محال کردیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی مکمل رپورٹ نہیں دی جاتی اور بہت کچھ چھپایا جاتا ہے۔ جہاں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں انہوں نے یوٹیلٹی بلوں میں رعائت کے لئے ہدایت کی وہاں مہنگائی کا بھی ذکر ہوا تاہم میڈیا میں کابینہ کی کارروائی والی خبر کی اشاعت کے ساتھ یہ خبر بھی موجود ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز پر دیسی گھی، مشروبات اور مصالحہ جات مہنگے کر دیئے گئے ہیں۔مصالحہ جات کے نرخ 5 سے 50 روپے تک اور دیسی گھی کی قیمت میں سو روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔ ڈبے کا دودھ دس روپے فی لیٹر اور مچھر مار سپرے تک 59 روپے مہنگا ہو گیا۔ یوں خود جو سٹور عوام کو ریلیف دینے کے لئے بنائے گئے ہیں اوران کو اربوں روپے کی سبسڈی دی گئی ہے ان پر قیمتوں کی یہ صورتِ حال ہے تو عام مارکیٹ میں کیا ہو گی۔ بڑے بڑے گراسری سٹورز پر تو آئل اور گھی بھی مزید مہنگے ہونے سے گزشتہ برس کی نسبت ڈیڑھ گنا سے زیادہ قیمت پر فروخت کئے جا رہے ہیں۔ آلو اور پیاز کے نرخوں میں کمی نہیں ہوئی۔لہسن اور ادرک اور مہنگے ہو گئے یوں عوام پر بوجھ بڑھا ہے۔ وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے موثّر اقدامات کرنے ہوں گے۔ (جمشیدعالم صدّیقی لاہور)