کابل ، واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں، 92 نیوز رپورٹ) قندھار ایئرپورٹ طالبان کے راکٹ حملوں سے گونج اٹھا ،تمام پروازیں منسوخ ہوگئیں اور رن وے کو نقصان پہنچا، عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ، طالبان ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغان فضائیہ قندھار ایئرپورٹ سے پرواز بھر کر فضائی حملے کر رہی تھی جس کے جواب میں ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا۔کابل حکومت کے ترجمان نے بھی قندھار ایئرپورٹ پر طالبان کے حملوں کی تصدیق کی ، افغان فوج نے راکٹ حملوں کے باوجود طالبان کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا، ادھر صوبہ ہرات میں طالبان نے اکثریتی علاقے کا کنٹرول حاصل کرلیا جس کے بعد افغان فوج کے مزید تازہ دم دستے صوبے کی جانب روانہ کردئیے گئے ، طالبان اور فورسز کے درمیان جھڑپیں یکم اگست کو بھی جاری رہیں۔ طالبان افغانستان کے تین بڑے شہروں ہرات، لشگر گاہ اور قندھار میں داخل ہوچکے ہیں۔ افغان سپیشل فورسز کے دستے لشگر گاہ بھیجے جا رہے ہیں۔ افغان رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ طالبان کے حملوں سے ہزاروں افغان بے گھر ہو چکے ہیں ۔ دوسری طرف افغان صدر اشرف غنی نے کابینہ کے پہلے ڈیجیٹل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طالبان کو امن اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا اور کہا کہ طالبان امن مذاکرات پر مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں ، اگلے 6 ماہ میں افغانستان میں سکیورٹی صورت حال میں بہتری آئے گی، افغان شہری کچھ حصوں میں حکومت سے خوش نہیں ہیں لیکن آئین کو صحیح طریقے سے نافذ کر کے لوگوں کو مطمئن کریں گے ۔ طالبان ہمارے مستقبل کو ماضی جیسا بنانا چاہتے ہیں ،طالبان کی طرف سے جنگ بندی تک انہیں امن عمل میں شامل نہیں کریں گے ۔ افغان حکام نے کہا ہے کہ ہرات میں طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی بی 52 طیارے نے بمباری کی ہے ، ہرات میں ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں میں لڑائی کی وجہ سے پروازیں بھی معطل ہیں۔صوبائی کونسل کے رکن حبیب الرحمان پدرام نے مزید تفصیل نہیں بتائی۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹس میں کہا دشمن نے ہرات کے ضلع چشت میں بھی بمباری کی اور حکومتی عمارتوں کو تباہ کردیا۔ ملک بھر میں صرف چند دنوں میں کئی سرکاری سہولیاتی مراکز، ہسپتالوں اور مسجدوں کو تباہ کردیا گیا ہے ۔ اتوار کی صبح کابل کمپنی کے قریب پغمان روڈ پر افغان کمانڈر زماری اور اس کے دو گارڈز مجاہدین نے حملہ میں مارے گئے ۔ پکتیکا کے ڈپٹی پولیس چیف عبد القادر کو کو بھی کابل سٹی کے پانچویں ضلع میں مجاہدین نے حملہ کرکے مار دیا۔ لشکرگاہ شہر کے ساتویں حلقہ پر بھی طالبان نے قبضہ کرلیا ہے ۔