واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی 2022ء کے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں شرکت اور روسی صدر ولادی میر پوٹن کی دعوت پر روس کے دورے کی بازگشت ہر طرف چھائی ہوئی ہے ، وہ ان چند عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں جنہیں نہ صرف چینی صدر شی جن پنگ نے سرمائی اولمپکس کیلئے مدعو کیا تھا بلکہ گزشتہ دسمبر میں جمہوریت کے موضوع پر سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی دعوت دی تھی۔ عمران خان اس وقت بیجنگ آئے جب سمٹ فار ڈیموکریسی کے زیادہ تر ممالک اولمپکس میں غیر حاضر تھے ۔ عمران اور پوتن نے ایسے وقت چین کا دورہ کیا جب امریکہ چین پر سخت تنقید کر رہا ہے ، ان دونوں رہنماؤں نے امریکہ کی پروا کئے بغیر سرمائی اولمپکس میں شرکت کی۔ دوسری طرف امریکی نشریاتی ادارے بھی عمران خان کے دورہ چین کے بعد روس جانے کے اعلان کو کافی اہمیت دے رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق عمران کا دورہ روس شاید امریکہ کیلئے خطرے کی گھنٹی ہو کیونکہ پاکستان نے پہلی دفعہ صرف اپنے ملکی مفادات کی خاطر جو خارجہ پالیسی ترتیب دی ہے اس نے مغرب کو بھی ششدر کر دیا ہے ، غیر ملکی خفیہ اداروں کی رپورٹس سے واضح ہوتا ہے کہ جب تک پاکستان میں عمران خان کی حکومت ہے امریکہ اور یوروپ اپنی بات اس طرح سے نہیں منوا سکتے جس طرح ماضی میں ہوتا رہا ہے ۔