اسلام آباد(خبرنگار) سپیکر قومی اسمبلی نے سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے ۔ اپنے جواب میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ریفرنس کی حمایت ظاہر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو قومی اسمبلی اس کو سپورٹ کریگی،سینٹ انتخابات شفاف ہونے سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوگی،افسوس ہے کہ ماضی میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے الزامات سامنے آئے ۔اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخابات کرانے کیلئے آئینی ترمیم ضرورت بن چکی،قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ڈائریکٹ طریقے سے ہوتے ہیں،سینٹ انتخابات ڈائریکٹ ووٹنگ سے نہیں ہوتے ،سینٹ انتخابات شفافیت پر مبنی ہونے چاہئیں,ووٹ ڈالنے والے کا اس کی جماعت کو علم ہونا چاہئے ,2016 میں بھی سینٹ ہول کمیٹی نے سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی ترمیم تجویز کی تھی۔واضح رہے مذکورہ معاملے کی آخری سماعت چیف جسٹس کی ناسازی طبیعت کے سبب ڈی لسٹ کیا گیا تھا۔ امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں ملزمان کے وکیل نے دلائل مکمل کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ استغاثہ کے پاس ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ۔بدھ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر اپیلوں پر سماعت آج جمعرات تک ملتوی کردی ۔دوران سماعت جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ آپکا مدعا یہ ہے کہ ڈینیئل پرل کی اہلیہ مضبوط گواہ تھیں لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا۔جس پر ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ڈینیئل پرل کی اہلیہ نے تفتیشی افسر کو بیان دیا اور نہ ہی عدالت میں پیش ہوئیں۔انھوں نے کہا امریکی جریدے کی رپورٹر اسرا نومانی کا اس کیس میں مرکزی کردار ہے لیکن ان کا کوئی بیان موجود نہیں ۔