مکرمی !آج کل پوری قوم ایک بیانیہ کے پیچھے پڑی ہوئی ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کیا ہے۔ وزیر اعظم نے بیان دیا کہ عوام کے سامنے اس پر انکوائری ہونا چاہئے اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا تو اسی وقت حزب اختلاف کے مورچوں سے بیانات کی فائرنگ شروع ہو گئی۔ابھی حزب اختلاف کے بیانات کا شور کم نہیں ہو پایا تھا کہ شام ہوتے ہی ٹی وی ٹاک شوز میں حزب اقتدار کے ترجمانوں نے اپنا موقف پیش کرنا شروع کر دیا۔جناب والا جب پاکستان پارلیمان کے سب سے بڑی شخص یعنی وزیر اعظم نے اپنا موقف پیش کردیا ہے تو پھر اس پر اتنا واویلا چہ معنی۔اب مخالفین جانیں اور عدالتیں جانیں۔اب عدالتوں کا کام ہے کہ وہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی عوام کے سامنے پیش کریں تاکہ آئندہ انتخابات میں وہ اپنی ووٹ کا استعمال حق اور سچ کا ساتھ دینے کے لئے استعمال کر سکیں۔یہی جمہوریت کا فلسفہ بھی ہے اور حسن بھی،کہ عوام اپنی مرضی سے اپنے ووٹ کا استعمال کرسکیں۔ (مرادعلی شاہدؔ دوحہ قطر)