مکرمی! شہر اور دیہاتوں میں ُسود خور مافیا نے مجبور لوگوں کو فاقہ کشی کا شکار کر کے رکھ دیا ہے سُود خور ضرورت مند لوگوں سے زیورات،چیک اور جائیدادوں کے کاغذات وغیرہ رکھ کر قرض دیتے ہیں بعد ازاںسُود در سُودرقم وصول کر کے سادہ لوح اور مجبور لوگوں کو کنگال کر دیتے ہیںسُودخوروں کے ہاتھوں شہر کے کئی مجبور خاندان اپنے مکان اور جائیدادیں ان کے حوالے کر کے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیںمتعدد لوگ ذہنی اور جسمانی مریض بن کر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں کیونکہ سُودخور ان مجبور لوگوں سے پہلے سُود در سُود وصول کر کے پھر ان کو بلیک میل کرتے ہیں اور گارنٹی کیلئے رکھے ہوئے چیک کو واپس کرنے کی بجائے اور رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور چیک پر مقدمے پر مقدمات درج کروا کر پریشان کرتے ہیںیا پھر عدالتوں میں گھسیٹتے ہیں۔ دوسری طرف ایسے فنانس بنک بھی ہیں جو عوام کی مجبوریوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری قرض دینے کا لالچ دے کر من پسند کی سود کی شرح لگا کرقرضہ دے رہے ہیںمجبور کسان متوسط طبقہ کی کمر توڑمہنگائی اور بجلی گیس کے بھاری بلوں گھریلو اخراجات تعلیمی اور علاج معالج سمیت دیگر اخراجات سے تنگ آکر سودمافیا کی کڑی شرائط پر قرضہ لیکر ان جال میں پھنس رہے ہیں ۔ حکومت وقت سے مطالبہ ہے قرضہ لینے والوں کو سود مافیا سے بچایا جائے بہتر تو یہ ہے ملک میںقرضہ حسنہ کو فروغ دیا جائے اور عوام کو سود مافیا سے نجات دلائی جائے ۔(علی حسن لاہور )