اسلام آباد (خبر نگار خصوصی،خصوصی نیوز رپورٹر )سینٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے ایوان بالا کی نشستیں 104 سے کم کر کے 100 کرنے پر ابتدائی طور پر اتفاق کر لیا ، کمیٹی اراکین تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کرینگے ۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر جاوید عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین نے کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ سیٹیں 100 رکھنے سے الیکشن یا مخصوص نشستوں کے حوالے سے کوئی مشکل درپیش نہ ہو۔ سینٹ قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین و اراکین کمیٹی نے عدم تعاون اور معلومات کی عدم فراہمی پر تشویش اوربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کا رویہ قابل افسوس ہے ۔وفاقی وزیرنے کہاکہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ حج پیکیج میں 50ڈالر مزید کم کئے جائیں، اب حج پیکیج 4.7لاکھ اور 4.8لاکھ وصول کیا جائیگا، کمیٹی نے ویزا اور انشورنس فیس معاف کرانے کیلئے وزارت کو سعودی حکومت سے مشاورت کی ہدایت کر دی۔ کمیٹی نے حج کرایوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کیا۔حافظ عبدالکریم کا کہنا تھا کہ عمرے کا ٹکٹ 60 ہزار روپے ہے تو حج ٹکٹ ایک لاکھ 50 ہزار روپے کا کیوں ہے ۔ عبدالغفور حیدری نے سوال کیا کہ کیا پی آئی اے خسارہ حج کے دنوں میں پوراکریگا؟ ملی بھگت سے کرپشن ہورہی ہے ۔ سینٹ قائمہ کمیٹی صحت میں ہومیو پیتھک پریکٹشنرز ترمیمی بل بھی زیر غور لایا گیا جو ترمیم کے بعد منظور کر لیا گیا۔ سینٹ قائمہ کمیٹی ایوی ایشن کے اجلاس میں ارکان نے اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیر میں کرپشن معاملے پر جواب نہ ملنے پر واک آئوٹ کی دھمکی دیدی جبکہ چیئر مین مشاہد اﷲ نے کہا کہ وزیر اعظم کی کمیٹی تحقیقاتی ایجنسی نہیں ۔بہرہ مند تنگی نے کہاکہ سال سے جواب مانگ رہے لیکن کوئی جواب نہیں دیتا۔سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں مشیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ کی عدم شرکت پر سخت برہمی کااظہار کیا گیا، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ قائمہ کمیٹی نے اکثریتی بنیاد پر ٹیکس لاز ترمیمی بل مسترد کر دیا۔قائمہ کمیٹی نے بینکس نیشنلائزیشن ترمیمی بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔