کوئی پریشانی آئے یا کوئی افتاد ٹو ٹ پڑے ، اہل ایمان اورمحروم ایمان لوگوں کے سوچنے، سمجھنے اورنتائج اخذ کرنے کے معیار ات الگ الگ ہوتے ہیں۔ اہل ایمان اسے آزمائش ،تنبیہ یا عذاب الٰہی سے تعبیر کرتے جبکہ ایمان سے محروم اس کی زمینی حقیقتیں اورتوجیہات بیان کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ جب عذاب اورپکڑ اجتماعی ہو تو استغفار وتوبہ بھی اجتماعی درکار ہوتی ہے۔معافی کی قبولیت کے لیے ماہ مقدس کی پر بہار ساعتیں میسر ہیں، اتنا گڑگڑائیں اور آنسو بہائیں کہ ہمارے آقا و مولا کو ہم پر رحم آجائے اور وہ ہماری ساری غلطیاں، کوتاہیاں اور گناہ معاف کردے۔(محمد سلیم جباری)