پیانگ یانگ (آن لائن) شمالی کوریا نے مذاکرات کے حوالے سے امریکہ کو جواب دیتے ہوئے پھر اہم تجربہ کرلیا ۔ امریکہ اور شمالی کوریا میں کشیدگی کے باوجود سوہائی سیٹلائٹ لانچنگ سٹیشن سے میزائل کے بجائے راکٹ انجن کا تجربہ کیا گیا ،حکومت نے ٹیسٹ کو کامیاب قرار دیدیا تاہم تفصیلات بتانے سے انکارکیا ہے ،اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر کم سانگ نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے مستقل اور ٹھوس بات چیت کی کوشش اس کے اندرونی سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور وقت بچانے کی ایک چال ہے ،مزید بات چیت نہیں ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر کِم سانگ نے کہا کہ جوہری تخفیف اسلحہ سے متعلق امریکہ سے مزید کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ طویل مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں۔کِم سانگ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کی جانب سے مستقل اور ٹھوس بات چیت کی کوشش اس کے اندرونی سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور وقت بچانے کی ایک چال ہے ۔بیان میں میں کہا گیاکہ ہمیں ابھی امریکہ کے ساتھ طویل بات چیت کی ضرورت نہیں ہے ۔ امریکہ جوہری تخفیف اسلحہ کو مذاکرات کی میز سے پہلے ہی خارج کر چکا ہے ۔ ماہرین کے مطابق بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ شمالی کوریا نے اس مرتبہ میزائل کے بجائے راکٹ انجن کا تجربہ کیا، یاد رہے کہ ایسے تجربات کی وجہ سے امریکہ اور شمالی کوریا میں کشیدگی پائی جاتی ہے ۔